مدھیہ پردیش کابینہ نے سی اے اے کے خلاف قرارداد منظورکرلی۔

,

   

بھوپال۔مذکورہ مدھیہ پردیش کابینہ نے چہارشنبہ کے روز شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ایک قرارداد منظور کرتے اس کی منسوخی کی مانگ کی‘

اور نئے قانون کو ائین کے سکیولر اقدار کے خلاف قراردیا ہے۔ مدھیہ پردیش میں فی الحال کانگریس کی حکومت ہے‘

پبلک ریلیشن محکمہ کے وزیر پی سی شرما نے رپورٹرس کو بتایا کہ مذکورہ قراراد کو منظوری کابینہ اجلاس میں دی گئی جس کی قیادت چیف منسٹر کمل ناتھ نے کی ہے۔

کیرالا‘ پنجاب‘ راجستھان اور مغربی بنگال نے سی اے اے کی برطرفی کامطالبہ کرتے ہوئے پہلے ہی قراردادیں منظور کی ہیں۔

شرما نے کہاکہ مدھیہ پردیش کابینہ نے سی اے اے کو ”مذہبی خطوط پر لوگوں میں تفریق اور ہندوستان کے ائین کے سکیولر اقدار کے خلاف“ قراردیتے ہوئے منظور کیاہے۔

مذکورہ منسٹر نے کہاکہ پچھلے سال ڈسمبر میں سی اے اے کو پارلیمنٹ میں منظور کیاگیا ہے جو”ملک کے سکیولر اقدار اور اس کی روداری کی فطرت“ کے عین مغائر ہے۔

کابینہ کے قرار میں کہاگیاہے کہ ”ہندوستان کے بنیادی ڈھانچہ سکیولر زام کی بنیاد پر ہے۔ اس کے علاوہ ارٹیکل14ملک کے شہریوں کو مساوات فراہم کرتا ہے“۔

اس میں مرکز سے استفسار کیاگیاہے کہ وہ نہ صرف سی اے اے کو واپس لے بلکہ ملک بھر میں اس کے خلاف جو لوگ احتجاج کررہے ہیں ان کے ذہنوں میں پائے جانے والے خدشات پر بھی صفائی پیش کرے۔

مذکورہ قرارداد میں اس بات کا بھی مطالبہ کیاگیا ہے کہ این پی آر کے ضمن میں جو لوگوں سے جانکاری حاصل کی جارہی ہے اس کو بھی واپس لے اور صرف مردم شماری کاکام انجام دے۔

مذکورہ سی اے اے جو10جنوری کے روز عمل میں آیاہے جس کے تحت پاکستان‘ بنگلہ دیش اور افغانستان سے ائے غیرمسلم پناہ گزینوں کو شہریت فراہم کی جائے گی۔ مذکورہ قانون پارلیمنٹ میں 11ڈسمبر2019کے روز منظور کیاگیاہے