مدھیہ پردیش کے بعض اضلاع میں سیلاب جیسی صورتحال

,

   

۔16 ہزار افراد کی محفوظ مقامات پر منتقلی ، ایم پی سے راجستھان میں پانی داخل
بھوپال ۔ /15 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) 16 ہزار سے زائد لوگوں کو مدھیہ پردیش کے مندسود اور نیموچ اضلاع سے اتوار کے دن محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ۔ یہاں کئی رہائشی علاقوں میں موسلادھار بارش کا پانی داخل ہوچکا ہے اور یہ علاقہ چاروں طرف سے پانی میں گھرچکا ہے ۔ مغربی مدھیہ پردیش کے ان دو اضلاع میں گزشتہ چند روز سے پانی کی بھاری بوچھاڑ جاری ہے جس میں عام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے ۔ سپنرٹنڈنگ آف پولیس ہائیٹیش چودھری نے بتایا کہ مندساور کے 100 سے 125 گاؤں کے 13000 تا 14000 لوگوں کو بچالیا گیا ہے ۔ بعض گاؤں کو تو پوری طرح خالی کروایا گیا ہے اور بعض گاؤں کو جزوی طور پر خالی کروایا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو بچانے کی کوشش تیز تر کردی گئی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں ۔ نیمچ ضلع کے رامپور شہر کے سیلاب زدہ علاقے سے تقریباً 2300 لوگوں کو نکالا گیا ہے ۔ کیونکہ منداساور کے گاندھی ساگر ڈیم کا پانی خطرے کے نشان تک پہنچ چکا ہے ۔ مندساور میں اب تک 219 ملی میٹر بارش ہوچکی ہے جب کہ مندسا شہر میں اتوار کو ختم ہونے والے 24 گھنٹوں میں 213 ایم ایم بارش ہوئی ہے ۔ مندساور ضلع میں یکم جون 2019 ء سے اب تک 1927.8 ایم ایم بارش ہوچکی ہے ۔ محکمہ موسمیات کے بیان کے بموجب اس ضلع کی معمول کی بارش کا اوسط 742.1 ایم ایم ہے ۔ اسی طرح نیموچ ضلع میں جملہ 1569.7 ایم ایم بارش ریکارڈ کی گئی ہے جب کہ یہاں عموماً 406.9 ایم ایم بارش ہوا کرتی ہے ۔ موسلادھار اور شدید بارش کے سبب گاندھی ساگر ڈیم کے 19 دروازوں کو کھول دیا گیا اور اس طرح 4.93 لاکھ کیوزک پانی کو بہادیا گیا ۔ یہ باتیں اس ڈیم کے پراجکٹ کے سب ڈیویژنل افسر این پی دیو نے بتائیں ۔ یہ پانی ایک تیز دھارے والے دریا کی شکل میں راجستھان کے بعض حصوں میں داخل ہورہا ہے ۔