دو روز قبل مقدس شہر مدینہ منورہ کے قریب عمرہ زائرین کو لے جانے والی ایک بس ڈیزل ٹینکر سے ٹکرانے کے بعد آگ کی لپیٹ میں آگئی۔
حیدرآباد: تلنگانہ جاگرتی کے صدر کلواکنٹلا کویتا نے بدھ 19 نومبر کو آصف نگر میں عمرہ زائرین کے خاندانوں میں سے ایک سے تعزیت کی، جو مدینہ بس حادثہ میں فوت ہوگئے تھے۔
قبل ازیں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے بتایا کہ تلنگانہ حکومت کی زیرقیادت ٹیم، ریاستی اقلیتی بہبود کے وزیر محمد اظہر الدین، اے آئی ایم آئی ایم کے اراکین اسمبلی اور ہر متاثرہ کے دو کنبہ کے افراد کی قیادت میں، مدینہ پہنچ گئی ہے اور 45 متاثرین کی آخری رسومات کو یقینی بنانے کے لیے مقامی حکام کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔
سانحہ 17 نومبر کی صبح اس وقت پیش آیا جب حاجیوں کو لے جانے والی ایک بس سعودی عرب کے مقدس شہر مدینہ کے قریب ڈیزل ٹینکر سے ٹکرانے کے بعد آگ میں بھڑک اٹھی۔ 10 بچوں سمیت کم از کم 45 عازمین جاں بحق ہو گئے۔ ان میں سے زیادہ تر آصف نگر، جھیرا، مہدی پٹنم اور ٹولی چوکی کے رہنے والے تھے۔
واحد زندہ بچ جانے والا، 24 سالہ عبدالشعیب محمد، جو آصف نگر کا رہائشی ہے، مدینہ کے ایک جرمن اسپتال میں زیر علاج ہے۔
تلنگانہ حکومت نے سوگوار خاندانوں کو فی کس 5 لاکھ روپے کی ایکس گریشیا کا اعلان کیا ہے۔