مذہبی اقلیتوں پر حملے یونس حکومت پر معزول وزیراعظم شیخ حسینہ کی تنقید ۔

,

   

Ferty9 Clinic

انہوں نے کہا، “اندھیرے طلوع کو راستہ دے، بنگلہ دیش ہمیشہ زندہ رہے۔”

ڈھاکہ/نئی دہلی: بنگلہ دیش کی معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ نے جمعرات کو محمد یونس کی قیادت میں عبوری حکومت پر تنقید کرتے ہوئے اس پر غیر مسلموں کے خلاف “ناقابل بیان مظالم” کرنے کا الزام لگایا۔

78 سالہ عوامی لیگ کے رہنما نے یہ بھی کہا کہ موجودہ حکمران گروپ، جس نے غیر قانونی طور پر اقتدار پر قبضہ کر رکھا ہے، “مذہبی اقلیتوں کو جلا کر موت کے گھاٹ اتارنے جیسی ہولناک مثالیں” قائم کر رہا ہے، بظاہر بنگلہ دیش میں ایک ہندو شخص کے لنچنگ کے حوالے سے۔

کرسمس کے موقع پر اپنے پیغام میں حسینہ نے یونس حکومت پر تمام مذاہب اور برادریوں کے لوگوں کے اپنے عقائد پر عمل کرنے کی آزادی میں مداخلت کا الزام لگایا۔

“خاص طور پر، یہ غیر مسلموں کے خلاف ناقابل بیان مظالم کا ارتکاب کر رہا ہے۔ اس نے مذہبی اقلیتوں کو جلا کر موت کے گھاٹ اتارنے جیسی خوفناک مثالیں بھی قائم کی ہیں۔ مجھے پختہ یقین ہے کہ بنگلہ دیش کے عوام اس تاریک وقت کو مزید جاری نہیں رہنے دیں گے،” انہوں نے کہا۔

بنگلہ دیش میں ہندو آبادی گزشتہ سال اگست میں حسینہ واجد کی حکومت کے خاتمے کے بعد ملک میں اقلیتی برادریوں کے خلاف ہونے والے واقعات کے سلسلے سے متاثر ہوئی ہے۔ گزشتہ ہفتے میمن سنگھ شہر میں ایک 25 سالہ ہندو کارکن کو ہجوم نے مار مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

بنگلہ دیش میں پیر کو اقلیتی گروپوں نے ڈھاکہ میں عبوری حکومت کی جانب سے اقلیتوں پر ظلم و ستم کو روکنے میں ناکامی پر احتجاج کیا۔

حسینہ نے امید ظاہر کی کہ کرسمس بنگلہ دیش میں عیسائیوں اور دیگر مذاہب کے پیروکاروں کے درمیان ہم آہنگی اور خیر سگالی کے موجودہ بندھن کو مزید مضبوط کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ کرسمس کے اس تہوار کے موقع پر میں تمام مسیحی بھائیوں اور بہنوں کے لیے خوشی، امن اور خوشحالی کی خواہش کرتا ہوں۔

“ممکن ہے کہ تاریکی صبح کو راستہ دے، بنگلہ دیش ہمیشہ زندہ رہے،” انہوں نے مزید کہا۔