دہلی بی جے پی صدر ادیش گپتا نے الزام لگایاکہ مخالف این آر سی مظاہروں کے دوران‘ اسی طرح کا حربہ عام آدمی پارٹی قائدین کی جانب سے اپنایاگیاتھا۔
نئی دہلی۔ مذکورہ متنازعہ ”مذہبی تبدیلی“تقریب جس میں مخالف ہندو بھگوان نعرے لگائے گئے تھے بی جے پی کی جانب سے ایک شکایت درج کرانے کے بعد اب ایک سیاسی لڑائی معاملہ بن گیا اور دہلی پولیس کے پاس پہنچ گیاہے۔
بی جے پی دہلی صدر ادیش گپتا نے دہلی پولیس میں دہلی چیف منسٹر اروند کجریوال اور کابینی وزیر راجندر پال گوتم کے خلاف شکایت درج کراتے ہوئے مبینہ تبدیلی مذہب پروگرام میں مخالف ہندو بھگوان نعرے لگائے جانے کا الزام عائد کیاہے۔
گپتا نے دہلی پولیس سے درخواست کی ہے کہ ائی پی سی کی دفعہ 153اے‘153بی‘ 295اے‘298‘505‘506کے تحت مقدمہ درج کریں۔ انفارمیشن کے بموجب سنٹرل دہلی میں امبیڈکر بھون میں یہ پروگرام منعقد کیاگیاہے۔
دہلی بی جے پی صدرنے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ ”انہوں نے تقریب کا ویڈیوبنایا اوراس کووائرل کیا۔ویڈیو فطری طور سے گمراہ کن او رشرارتی ہے۔
یہ سوشیل میڈیا پوسٹس تشدد کو بھڑکانے اورنفرت کو فروغ دینے کے واضح مقصد سے بنائی گئی ہے“۔
دہلی بی جے پی صدر ادیش گپتا نے الزام لگایاکہ مخالف این آر سی مظاہروں کے دوران‘ اسی طرح کا حربہ عام آدمی پارٹی قائدین کی جانب سے اپنایاگیاتھا۔شکایت میں کہاگیا ہے کہ ’سبھا امبیڈکر بھون میں 6اکٹوبر کو منعقد کی گئی تھی۔
مذکورہ سبھا کاانعقاد اے اے پی اور اس کے متعلقہ قائدین نے کیاتھا جس میں مختلف ہندو دیوی دیوتاؤں کی مسلسل توہین کی گئی تھی او راس کے بعدسب سے کہاگیاتھاکہ وہ ہندو مت کوبرا مذہب جان کر اس کی پیروی نہ کریں۔
شکایت میں مزیدکہاگیاکہ”اس طرح کی تقریریں کرنا اور ویڈیوز بنانا اور ساتھ میں اس کو مختلف سوشیل میڈیاپلیٹ فارمس پر شیئر کرنا تاکہ زیادہ لوگوں تک یہ پہنچے اور اس کا پروپگنڈہ ہو تاکہ ہندو مذہب کے عوام کے مذہبی جذبات پر حملہ کیاجاسکے اور کے ساتھ قومی سطح پر تشدد اور پریشانی کاماحول پیدا کریں“۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے کی جانچ کررہی ہے۔