بلوچستان کے چمن فالٹ لائن پر شدید زلزلے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
اسلام آباد۔ڈچ ریسرچ آرگنائزیشن کی جانب سے یہ وراننگ کہ پاکستان میں جلد ہی شدید زلزلہ آنے کا خدشہ نہ صرف سوشیل میڈیا پر وائیرل ہوا ہے بلکہ حکام بھی اسے سنجیدگی سے لے رہے ہیں‘ یہ خبر ڈاؤن نے دی ہے۔
تاہم اس حقیقت کے باوجود کہ سائنسی برداری نے کہاکہ اس طرح سے زلزلوں کا اندازہ لگانا ممکن نہیں ہے‘ ایرانی ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ سرحد کی دوسری جانب بھی اس پیش گوئی کو سنجیدگی سے لیاجارہا ہے۔
ڈاؤ ن کے مطابق نیدر لینڈس کے سولار سسٹم جیو میٹری سروے (ایس ایس جی ایس)نے بلوچستان میں چمن لائن پر شدید زلزلے کی پیش گوئی کی ہے۔
ایکس جو سابق میں ٹوئٹر تھا پر یہ دعویٰ سب سے پہلے کیاگیاتھا‘ لیکن فرینگ ہوگربیٹس‘ ایس ایس جی ایس کے ایک محقق اور سیسمولوجسٹ‘ جنہوں نے ماضی میں قابل اعتماد پیش گوئیاں کی ہیں‘ کی طرف سے اعادہ کرنے کے بعد انہوں نے اس کا اندازہ لگایاہے۔
مذکورہ ڈچ محقق نے ایکس پر پوسٹ کیا کہ’ستمبر30کو ہم نے ماحولیاتی اتار چڑھاؤ کو ریکارڈ کیاتھاجس میں پاکستان او راس کے آس پاس کا حصہ شامل ہے۔
یہ ٹھیک ہے‘ یہ آنے والے شدید زلزلے کی طرف اشارہو سکتا ہے(جیسا کہ مراکش کامعاملہ تھا)لیکن ہم یقین کے ساتھ نہیں کہہ سکتے کہ ایسا ہوگا“۔
ڈچ محقق ہوگریبٹس کے مطابق اگلے 48گھنٹوں کے دوران‘ خاص طور پر چمن فالٹ لائن کے ساتھ‘ پاکستان میں چھ یا اس سے زیادہ شدت کا ایک بڑا زلزلہ متوقع ہے۔
تاہم یاد رہے کہ جب سے انہوں نے 29ستمبر کو اپنا بیان دیاتھا‘ تین سے زائد کا عرصہ گذر چکا ہے۔ ماضی میں ہیوگریبٹس نے ترکی او رشام میں فبروری میں طاقتور زلزلے کی وراننگ دی تھی۔ان زلزلوں میں 50,000لوگوں کی موت ہوگئی تھی۔
انہوں نے 30جنوری 2023کو پاکستان‘ افغانستان‘ بنگلہ دیش اور چین میں ارضیاتی سرگرمیوں میں اضافہ کی پیش گوئی کی تھی۔اس پیش گوئی کے بعد 7فبروری کو پاکستان میں ائے وحشت ناک زلزلہ 6.8شدت سے نے نو لوگوں کی جان لی تھی۔