مردم شماری کرانے میں حکومت سنجیدہ نہیں ہے۔ کانگریس

,

   

نئی دہلی۔ کانگریس نے حکومت کو یہ کہتے ہوئے نشانہ بنایا کہ مردم شماری کی اب تک کوئی علامت نہیں ہے‘ جس کو ہمیں 2021میں کرانا چاہئے تھا۔ کانگریس نے کہاکہ حکومت اس(مردم شماری) کرانے کے لئے سنجیدہ نہیں ہے۔

جئے رام رمیش جو پارٹی کے جنرل سکرٹری مواصلات انچارج ہیں نے ایک ٹوئٹ میں کہاکہ ”جب اعداد وشمار وزیراعظم اور ان کے ڈھول بجانے والے بیانیہ کی حمایت نہیں کرتے ہیں تو مودی حکومت مندرجہ ذیل ایک یاسب ہی کریں گے۔

ایک ڈیٹا تک رسائی سے انکار کرتا ہے‘دو طریقہ کار پرسوالیہ نشان لگاتا ہے۔

تین ڈیٹاکو ضائع کردیں۔ چار اس کی اشاعت بند کردیں اورپانچ ان لوگوں بدنام کریں جو اس کواکٹھا کرنے اور نکالنے کے ذمہ دار ہیں“۔

انہوں نے کہاکہ ”یہ تمام باتیں اس کے علاوہ ہیں جس میں کہاجاتا ہے کہ’کوئی ڈیٹا دستیاب نہیں ہے“ جب یہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ ڈیٹا وزیراعظم کے غرور کوچکنا چور کردیگا۔ڈیٹا کے متعلق بات کرتے ہیں جس میں مردم شماری کی کوئی علامت اب تک دیکھائی نہیں دے رہی ہے جو 2021میں کرانا چاہئے تھا۔ آزاد ی کے بعد ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ حکومت مردم شماری کرانے کے لئے سنجیدہ نہیں ہے“۔

انہوں نے ایک نیوز رپورٹ بھی اپنے ٹوئٹ کے ساتھ شامل کیاہے جس میں دعوی کیاگیا ہے کہ تقررات میں بدعنوانی کے ایک حوالے پر ڈائرکٹر انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ آف پاپولیشن سائسنس کے ایس جیمس کو برطرف کردیاگیاہے۔

تاہم مرکزی وزیرصحت نے جمیس کی برطرفی پر اپنے ہونٹ سختی کے ساتھ بند رکھے ہیں۔ انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ آف پاپولیشن سائسنس(ائی ائی پی ایس) مرکزی وزیر صحت کے تحت کام کرتا ہے جس کی ذمہ داری حکومت ہند کی جانب سے قومی فیملی صحت سروے کرانا اور اس طرح کے اہم مشقتوں کوانجام دینا ہے۔