مرکز سے ممبئی ہائی کورٹ کا استفسار ’کرونا وائرس پر سرجیکل اسٹرائیک کریں‘

,

   

چیف جسٹس دتا نے کہاسرحدوں پر کھڑے ہوکر آپ وائرس کے آنے ا انتظار کررہے ہیں۔ آپ دشمن کے علاقے میں داخل نہیں ہورہے ہیں۔


ممبئی۔ ممبئی ہائی کورٹ نے چہارشنبہ کیر وز کہاکہ موجودہ حالات میں سماج کا سب سے بڑے دشمن کرونا وائرس کے خلاف مرکز کی پیش قدمی سرحدوں پر کھڑے ہوکر وائرس کے آنے کا انتظار کرنے کے بجائے”ایک سرجیکل اسٹرائیک جیسی“ ہونی چاہئے۔۔

چیف جسٹس دپیندر دتا‘ جسٹس جی ایس کلکرنی کی ایک ڈویثرن بنچ نے کہاکہ مرکزی حکومت کی نئی ”گھر کے قریب“ ٹیکہ پروگرام وائرس کے مرکز تک آنے کا انتظار کرنا جیسا ہے۔چیف جسٹس دتا نے کہا”کرونا وائرس بڑا دشمن ہے۔

ہمیں اس کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔دشمن کچھ علاقوں میں اور کچھ لوگوں میں موجود ہے جو گھر سے باہر نکلنے سے قاصر ہیں۔ تمہاری(حکومت)پیش قدمی سرجیکل اسٹرائیک جیسی ہونی چاہئے۔

آپ سرحد پر کھڑے ہوکر وائرس کی آمد کا انتظار کررہے ہیں‘ آپ دشمن کے علاقے میں داخل نہیں ہورہے ہیں۔مذکورہ بنچ نے کہاکہ حکومت کو بڑے پیمانے پر عوامی مفادات میں فیصلے لینا ہے مگر اس میں تاخیر کی وجہہ سے متعدد زندگیوں سے ہمیں ہاتھ دھونا پڑا ہے۔

ا س عدالت میں دووکیلوں دھرتی کپاڈیہ او رتونال تیواری کی جانب سے دائر کردہ مفاد عامہ کی درخواست پر سنوائی ہورہی تھی‘ جس میں گھر گھر جاکر 75سال یا اس سے زائد عمر کے لوگوں بالخصوص معذورین‘ وہیل چیر پر رہنے والوں کے لئے ٹیکہ مہم شروع کرنے کی حکومت کو ہدایت کی مانگ کی گئی ہے۔

مرکزی حکومت نے منگل کے روز عدالت کو بتایاکہ گھر گھر جاکر ٹیکہ دینا ممکن نہیں ہے مگر حکومت نے”گھر کے قریب“ ٹیکہ سنٹر کا فیصلہ کیاہے۔

چہارشنبہ کے روز ہائی کورٹ نے کیرالا‘ جموں کشمیر‘ بہار او راڈیشہ کے علاوہ مہارشٹرا میں وسائی وہار جیسے چند ایک میونسپل کارپورشنوں کے گھر گھر جاکر ٹیکہ لگانے کے پروگرام کی طرف اشارہ کیا۔ملک بھر میں اس طرح کی حوصلہ افزائی کیو ں نہیں کی جارہی ہے؟۔

عدالت نے کہاکہ مذکورہ مرکزی حکومت ان ریاستی حکومتوں اور مجالس مقامی کے ساتھ ہاتھ نہیں جوڑرہی ہے(گھر گھر جاکر ٹیکہ لگانے)میں مگر مرکز کی اعلامیہ کے لئے انتظار کررہی ہیں۔

عدالت نے مزید پوچھا کہ مہارشٹرا اور بی ایم سی ہی گھر گھر جاکر ٹیکہ لگانے کے پروگرام کی شروعات کے لئے مرکز کا انتظارکررہا ہے جبکہ شمال‘ جنوب‘مشرق کی تمام ریاستیں کسی ہدایت کے بغیر ہی یہ کام شروع کرچکے ہیں۔

چیف جسٹس نے پوچھا کہ کیو ں وقت ضائع کیاجارہا ہے؟۔بنچ نے مانا کہ بی ایم سی نے یہ کہتے ہوئے عدالت کے توقعات کو پور ا کرنے میں ناکام ہوئی ہے کہ مرکزی حکومت کی اجازت کے بعد ہی وہ گھر گھر جاکر ٹیکہ لگانے کا پروگرام شروع کرسکتا ہے۔

عدالت نے کہاکہ ہم ہر وقت بی ایم سی کی ستائش کرتے ہیں او رکہتے ہیں دوسری ریاستوں کے لئے یہ ایک مثال ہے۔

مذکورہ ہائی کورٹ نے سوال کیاکہ بی ایم ایس جیسے ہی ٹیکہ مہم کی شروعات کی ہے ایک سینئر سیاسی لیڈر ممبئی میں اپنے گھر پر ٹیکہ لگایاہے۔