مرکز کا ارڈنینس۔ کجریوال نے اپوزیشن پارٹیو ں سے راجیہ سبھا میں بل کو ناکام بنانے پر دیا زور

,

   

کجریوال نے مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی سے کلکتہ میں ملاقات کی
ہواڑہ۔حزب اختلاف کی جماعتوں کے ساتھ ملاقات کرتے ہوئے ایک عظیم اپوزیشن اتحاد کو مضبوط بنانے کے لئے اور اس بات کو یقینی کے لئے خدمات کے تبادلوں اورتعیناتی سے متعلق مرکز کے ارڈنینس سے متعلق بل ایوان بالا میں منظور نہ ہو‘ دہلی کے وزیراعلی اروند کجریوال نے کہاکہ اگر مرکزکے ارڈنینس سے متعلق بل راجیہ سبھا میں منسوخ کردیاجاتا ہے تو اگلے سال ہونے والے لوک سبھا انتخابات کا سیمی فائنل ہوگا۔

کجریوال نے کہاکہ ”میں سمجھتاہوں اگر کسی صورت سے راجیہ سبھا میں مذکورہ آرڈنینس منظور نہیں ہوتا ہے تو یہ 2024کے لئے ایک سیمی فائنل ہوگا“۔

یہ اس وقت سامنے آیا ہے جب مرکزی حکومت نے 19مئی کوٹرانسفر پوسٹنگ‘ چوکسی اور دیگر واقعاتی معاملات‘ سے متعلق قومی درالحکومت علاقہ دہلی(جی این سی ٹی)کی حکومت کے لئے قواعد کو مطلع کرنے کے لئے ایک آرڈیننس لایاتھا۔

مذکورہ دہلی چیف منسٹر ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے یہاں پر خطاب کیا جس میں ان کے مغربی بنگال او رپنجاب کے ہم منصب ممتا بنرجی اور بھگوت مان بالترتیب موجود تھے۔

کجریوال نے مغربی بنگال میں چیف منسٹر ممتا بنرجی سے کلکتہ میں ملاقات کی اور راجیہ سبھا آرڈنینس کی مخالفت پر رضامندی ظاہر کرنے پر شکریہ ادا کیا۔

اروند کجریوال نے الزام لگایاکہ 2015میں مرکزی حکومت نے دہلی حکومت سے خدمات کے لئے تبادلوں اور تعیناتی کے اختیارات چھین لئے تھے۔ کجریوال نے کہاکہ ”جیسے ہی 2015میں ہماری حکومت تشکیل پائی تھی‘ مرکزی حکومت نے ایک آسان اعلامیہ جاری کرتے ہوئے منتخب حکومت کے خدمات پر کنٹرو ل کے تمام اختیارات چھین لئے تھے“۔

انہوں نے کہاکہ اعلامیہ جاری ہوگیاتھا اس کے لئے دہلی میں وہ تبادلوں اورتبادلے نہیں کرسکے۔کجریوال نے مزیدکہاکہ ”درحقیقت ہم کسی غلطی کرنے والے ایک افیسر پر تادیبی کاروائی کرنے سے بھی قاصر رہے ہیں۔ پھر ہم نے اٹھ سال قبل سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا‘ فیصلہ ہمارے حق میں آیا اور دہلی کی عوام کی جیت ہوئی۔ ایک ہفتہ کے بعد انہوں (مرکز) نے ایک ارڈنینس لایا اورسپریم کورٹ کے فیصلے کو پلٹ دیاہے“۔

آرڈنینس کے وقت پر سوال اٹھاتے ہوئے کجریوال نے کہاکہ ایک ایسے وقت میں اس کو منظور کیاگیا ہے جو سپریم کورٹ گرمائی تعطیلات پر ہے۔ انہوں نے کہاکہ ”وہ(مرکز) جانتے ہیں کہ اگر سپریم کورٹ کو آرڈنینس کو چیالنج کیاجاتا ہے تو پھر عدالت اگلے دن ہی اس پر توقف لگادے گا“۔

اپنے لفظی حملوں میں شدت پیدا کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت تین طریقوں سے اپوزیشن کی زیراقتدار ریاستوں میں منتخب حکومت کے اختیارات کو کم کررہی ہے۔

انہو ں نے مزیدکہاکہ ”ایک طریقہ اس میں ایک اپوزیشن حکومت کی تشکیل عمل میں آتے ہیں‘ وہاں پر وہ ایم ایل ایز کو خرید کرتے حکومت گراتے ہیں۔ دوسرا جہاں پر ان کی حکومت نہیں بنتی ہے وہ دیگر پارٹیوں کے اراکین اسمبلی کو ای ڈی اور سی بی ائی کا ڈر دیکھا تے ہیں اور اپنی حکومت بناتے ہیں۔

تیسرا جہاں پر وہ اقتدار میں نہیں ہوتے‘ وہاں پر وہ گورنر‘ اڑڈنینس کے ذریعہ غیر بی جے پی حکومت کو کام کرنے نہیں دیتے ہیں“۔یہ آرڈنینس گورنمنٹ برائے قومی درالحکومت آف دہلی ایکٹ 1991میں ترمیم کے لئے لایاگیاتھااو ریہ مرکز بمقابلہ دہلی حکومت کے سپریم کورٹ میں سنائے گئے 11مئی کے فیصلے کی خلاف ورزی کرتا ہے۔

عام آدمی پارٹی کے قومی کنونیر کے ہمراہ پنجاب چیف منسٹر بھگوت مان‘ اورپارٹی قائدین راگھو چڈھا اور سنجے سنگھ بھی موجود تھے۔


اپوزیشن پارٹیوں پر متحد ہونے کے لئے زوردیتے ہوئے ترنمول کانگریس کی سربراہ نے کہاکہ یہ ایک بڑا موقع ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی مرکز میں حکومت کو 2024لوک سبھا الیکشن سے قبل شکست دیں۔

اسکے علاوہ پنجاب چیف منسٹربھگوت مان نے کہاکہ مرکز پنجاب کی حکومت کو اس قدر پریشان کرتا ہے کہ ریاست کے بجٹ اجلاس چلانے کے لئے انہیں سپریم کورٹ کادروازہ کھٹکھٹا نا پڑتا ہے۔

اس سے قبل کجریوال نے بہار چیف منسٹر نتیش کمار سے ملاقات کی اور پارلیمنٹ کے ایوان بالا میں ان کی حمایت کرنے کا استفسار کیا۔اس کے علاوہ سینئر اپوزیشن لیڈران نیشنلسٹ کانگریس پارٹی سربراہ شرد پوار‘ مہارشٹرا کے سابق چیف منسٹر ادھو ٹھاکرے سے بھی آنے والے دنوں میں ملاقات کریں گے۔