سرکار ڈاکٹرس کی ٹیم کوجانچ کے بعد جانکاری ملی کہ یہ مریض صحت مند ہیں۔
لکھنو۔مذکورہ چیف میڈیکل افیسر (سی ایم او) لکھنو نے ایم سی سکسینہ گروپ آف کالجس(ایم سی ایس جی سی) کو اسوقت وجہہ بتاؤنوٹس جاری کی جب پولیس کی جانب سے کئے گئے ایک دھاوے میں انہیں پتہ چلاکہ ا س اسپتال میں مبینہ مریضوں کے طور لیبروں کو رکھا گیاتھا۔
میڈیکل کونسل آف انڈیا کی جانب سے تصدیق کے لئے اس طرح کا کام مذکورہ گروپ نے کیاہے۔
اس گروپ کے میڈیکل کالج سے یہ اسپتال منسوب ہے۔سی ایم او کی جانب سے اس معاملے کی جانچ کے نامزد کئے گئے ایڈیشنل سی ایم او ڈاکٹر اے پی سنگھ نے کہاکہ”ایم سی یس جی سی انتظامیہ کو اپنی دفاع پیش کرنے کا پیر تک کے لئے وقت دیاگیاہے۔
ان کے پاس سے جواب ملنے کے بعد کاروائی کی جائے گی“۔ فبروری 9کے روز پولیس نے دھاوا کیا اور پایاکہ درجنوں مزدور اسپتال کے بیڈس پر مریضوں کی طرح قبضہ جمائے ہوئے ہیں۔
سرکار ڈاکٹرس کی ٹیم کوجانچ کے بعد جانکاری ملی کہ یہ مریض صحت مند ہیں۔
درایں اثناء سی ایم او منوج اگروال نے ایک سرکاری ڈاکٹرجس کی نوکری ٹی اسپتال میں ہے خدمات کے قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک خانگی اسپتال میں خدمات پر لگے الزامات کی جانچ کے لئے پینل کی تشکیل عمل میں لائی ہے۔ٹوئٹر پر یہ شکایت درج کی گئی تھی۔