مریض اور عیادت

   

ابن غوری
حضرت محمد رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ و آلہٖ و سلم نے فرمایا : ’’ جو مسلمان کسی مسلمان کی صبح کو عیادت ؍ بیماری پرسی کرتا ہے تو شام تک ستر ہزار فرشتے اُس کے لئے دعا کرتے رہتے ہیں اور جو شام کو عیادت کرتا ہے تو صبح تک ستر ہزار فرشتے اُس کے لئے دعا کرتے رہتے ہیں اور اسے جنت میں ایک باغ مل جاتا ہے ‘‘ ۔ (ترمذی)
l جو شخص مریض کی عیادت کرتا ہے وہ ( اس دوران میں ) اﷲ تعالیٰ کی ذمہ داری میں رہتا ہے ۔ (ابن حبان)
l پوچھا گیا کہ مریض کو کیا ملتا ہے ؟ فرمایا آپ ﷺ نے کہ ’’اس کے گناہ معاف ہوجاتے ہیں ‘‘ ۔ (مسند احمد)
l فرمایا آپ ﷺ نے : ’’جو شخص کسی مصیبت زدہ کو دیکھ کر یہ دعا پڑھ لے تو زندگی بھر اس مصیبت سے محفوظ رہے گا : اَلْحَمْدُ للہِ الَّذِیْ عَافَانِیْ مِمَّا ابْتَلَاکَ بِہٖ وَ فَضَّلَنِیْ عَلٰی کَثِیْرٍ مِّمَّنْ خَلَقَ تَفْضِیْلاً (سب تعریف اﷲ ہی کے لئے ہے جس نے مجھے اس (بُرے ) حال سے بچایا جس میں تم کو مبتلا کیا اور اسی نے اپنی بہت سے مخلوق پر مجھے فضیلت دی‘‘ ۔ ( سنن ترمذی )
( یہ دعا اس طرح پڑھیں کہ اُس کو سنائی نہ دے )
مریض کو کیا کرنا چاہئے …؟
(۱) گناہوں سے توبہ ( مثلاً ترک نماز ، حرام کمائی ، رشتہ توڑنا ، شراب ، بہنوں کو میراث نہ دینا ، خیانت ) ۔ (۲) صدقہ ؍ خیرات ۔ (۳) دوا ؍ علاج ۔ (۴) دعا (خصوصاً تہجد کے بعد ؍ آدھی رات کو اُٹھ کر ) ۔ (۵) نذر؍ منت (صحت یابی پر نفل نماز ؍ روزہ ؍ تلاوت ؍ خیرات ؍ مسجد و مدرسہ کی اعانت وغیرہ ) ۔ (۶) استغفار اور لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّابِاللہِ کی کثرت اور درود شریف ۔