اقوام متحدہ۔اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں جمعرات کے روز کہاکہ اپریل اورجون 2021کے دوران ہندوستان میں 240,000جانیں کویڈ19کی ڈیلٹا قسم کی وجہہ سے گئی ہیں او رمعیشت کی بحالی کو متاثر کیاہے او رمتنبہ کیاکہ ”اسی طرح کے حالات“ مستقبل قریب میں درپیش ہوسکتے ہیں۔
اقوام متحدہ کی عالمی اقتصادی حالات اور امکانات(ڈبلیو ای ایس پی) 2022کی رپورٹ میں یہ بھی کہاگیاہے کہ کویڈ19کی انتہائی تیزی کے ساتھ پھیلنے والی اومیکران قسم وبائی امراض ک معاشی ٹو ل او رامکانات کو دوبارہ متاثر کرسکتی ہے۔
رپورٹ میں کہاگیاہے کہ اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں جمعرات کے روز کہاکہ اپریل اورجون 2021کے دوران ہندوستان میں 240,000جانیں کویڈ19کی ڈیلٹا قسم کی وجہہ سے گئی ہیں او رمعیشت کی بحالی کو متاثر کیاہے او رمتنبہ کیاکہ ”اسی طرح کے حالات“ مستقبل قریب میں درپیش ہوسکتے ہیں۔
اقوام متحدہ کے محکمہ معیشت اور سماجی امور کے ماتحت سکریٹری جنرل لیو زہن مین نے کہاکہ”کویڈ 19کو روکنے کے لئے عالمی پیش رفت اور اشتراک بشمول ٹیکہ تک عالمی رسائی‘ مذکورہ وبائی مرض عالمی معیشت کی جامع بحالی کے لئے سب سے بڑا خطرہ لاحق رہے گا۔
وزرات صحت او رخاندانی بہبود کی جانکاری کے مطابق 1,54,61,39,465ٹیکہ کی خوارکیں اب تک لگائی گئی ہیں۔ کویڈ 19وباء کی دوسری لہر نے ملک بھر میں حالات بے قابو کردئے تھے او راموات کی تعداد میں اچانک اضافہ نے ملک کے نظام صحت پر بھاری بوجھ عائد کردیاتھا۔
مذکورہ ملک میں اب اومیکران کے معاملات میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے جو بہت جلد کرونا وائرس کی قسم ڈیلٹا کو بہت جلد پیچھے چھوڑ دے گا۔
رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ ساوتھ ایشیاء کو بڑے خطرات کا سامنا ہے جو 2030کے ایجنڈہ کو حاصل کرنے آگے بڑھنے میں رخنہ ہے۔ اس میں کہاگیا کہ ”سست ٹیکہ طریقہ کار علاقے میں نئے قسم اور بار بار پھیلنے کے حساس بناسکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ مالی رکاوٹیں او رعالمی سطح پر ویکسن کی ناکافی فراہمی کچھ ممالک مکمل بحالی کو کھینچتی رہتی ہے۔
اس رپورٹ میں کہاگیا ہے ڈسمبر2021کی ابتداء سے بنگلہ دیش‘ نیپال او رپاکستان میں 26فیصد سے کم آبادی مکمل ٹیکہ لگائی ہوئی ہے۔ اس کے برعکس64فیصد بھوٹان‘ مالدیوز او رسری لنکا کی آبادی مکمل ٹیکہ لگائی ہوئی ہے۔