انہوں نے کہا کہ دلتوں نے انتخابات میں بی ایس پی کی بہتر کارکردگی کو یقینی بنانے میں اہم رول ادا کیا ہے۔ انہوں نے اپنی کمیونٹی کی مسلسل حمایت پر شکریہ ادا کیا۔
لکھنؤ: بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی صدر مایاوتی نے کہا ہے کہ مسلمان ان کی پارٹی کو سمجھنے میں ناکام رہے ہیں حالانکہ وہ کمیونٹی کو مناسب نمائندگی دے رہی تھی۔
ایک بیان میں بی ایس پی صدر نے کہا کہ مستقبل میں وہ مسلمانوں کو ٹکٹ دینے سے پہلے دو بار سوچیں گی تاکہ ان کی پارٹی کو اس بار کی طرح نقصان نہ اٹھانا پڑے۔
انہوں نے کہا کہ دلتوں نے انتخابات میں بی ایس پی کی بہتر کارکردگی کو یقینی بنانے میں اہم رول ادا کیا ہے۔ انہوں نے اپنی کمیونٹی کی مسلسل حمایت پر شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے مشن اور ان کے نظریاتی مقاصد کی تکمیل کے لیے کام جاری رکھنے کا عہد کیا۔
مایاوتی نے مزید کہا کہ خراب موسمی حالات اور شدید گرمی نے ووٹنگ فیصد کو بری طرح متاثر کیا ہے۔
انہوں نے کہا، “الیکشن کمیشن کو مستقبل میں یقینی بنانا چاہیے کہ انتخابات کی تاریخوں کو حتمی شکل دیتے وقت ان پہلوؤں کو ذہن میں رکھا جائے۔”
بی ایس پی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ انتخابی عمل کو زیادہ دیر تک نہیں پھیلایا جانا چاہیے کیونکہ اس کا ووٹروں کی ذہنیت پر برا اثر پڑتا ہے۔