مذکورہ شخص کو زیر زمین ڈرنیج کی صفائی کاکام کرتا ہے نے10سال قبل ایک عارضی اسٹرکچر میں یہ لائبریری قائم کی جس سے علاقے کے لوگ مفت استفادہ اٹھاتے رہے ہیں
میسور۔کرناٹک کے میسور میں جمعہ کے روز شر پسندوں کی جانب سے ایک 62سال شخص کی جانب سے چلائی جانے والی لائبریری کو نذر آتش کردئے جانے کے بعد دیگر کتابوں کے ساتھ3000سے زائد بھگوت گیتا کی کاپیاں جل کر خاکستر ہوگئی ہیں۔
انڈین ایکسپرس میں شائع خبر کے بموجب اس لائبریری میں 11ہزار کتابیں موجود تھیں۔ جس میں 85فیصد کناڈا زبان کی تھیں۔ اس میں متعدد کتابیں انگریزی اور اُردو کی بھی تھیں۔
واقعہ کے بعد مذکورہ شخص سید اسحاق اودئے نگر پولیس اسٹیشن سے رجوع ہوئے اور ایک شکایت درج کرائی ہے۔ ائی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت شکایت کے بعد پولیس نے ایک مقدمہ درج کرلیاہے
رپورٹ کے بموجب اسحاق جو تعلیم سے محروم رہے ہیں زیر زمین ڈرنیج کی صفائی کاکام کرتا ہے تھے تاکہ اپنا گذار کرسکیں۔انہوں نے دس سال قبل ایک عارضی اسٹرکچر میں یہ لائبریری قائم کی تھی جس سے علاقے کے لوگ مفت استفادہ اٹھاتے رہے ہیں۔
حالانکہ یہ کتابیں عطیہ دہندگان کی جانب سے دی گئی تھی‘ وہ 17نیوز پیپرس کی خریدی اور لائبریری کے انتظامات چلانے کے لئے پیسے خرچ کرتے تھے۔
لائبری کو نذر آتش کرنے کی خبر جب اسحاق کو جمعہ کے روز ملی اس سے قبل تک سب کچھ بہتر چل رہا تھا۔
جب وہ موقع پر پہنچے تو دیکھا کہ لائبریری کی تمام کتابیں راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئی ہیں۔واقعہ کے بعد اسحاص نے کہاکہ وہ دوبارہ لائبریری بنائیں گے