اے ایس ائی نے گیان واپی مسجد عمارت کا 84دنوں تک سروے کیاہے۔
وراناسی۔ مذکورہ انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی(اے ائی ایم سی) جوگیان واپی مسجد کے انتظامات دیکھتی ہے‘ نے اے ایس ائی سروے پر مشتمل ایک درخواست پر اعتراض جتایا اور استدلال پیش کیاکہ اس مشق سے تہہ خانوں کو نقصان ہوگا۔
منگل کے روز بحث کے دوران یہ اعتراض کیاگیا جو گیان واپی مسجد عمارت کے تمام دیگر بند تہہ خانوں کے جی پی آر اور دیگر ماڈرن تکنیک کے ذریعہ اے ایس ائی سروے پر مشتمل تھی۔ اس کیس پر اگلی سنوائی کے لئے عدالت نے 15فبروری کا وقت مقرر کیاہے۔
ماں شرینگر گوری معاملے میں اہم مدعی راکھی سنگھ ہیں جو پچھلے سال گیان واپی مسجد عمارت کے سروے کا سبب بنا ہے۔ ان باقی تہہ خانو ں تک سروے کے دوران اے ایس ائی کی رسائی نہیں ہوئی ہے۔
منگل کے روز سنوائی کے دوران وکیل اخلاق احمد جو اے ائی ایم سی کی نمائندگی کررہے تھے نے بحث کی کہ”سروے کی اس مانگ پر ہم اعتراض کرتے ہیں کیونکہ اس سے تہہ خانوں کو نقصان ہوسکتا ہے“۔ احمد کااعتراض عدالت میں دائر کردہ درخواست کے حلاف تھا۔
راکھی سنگھ کی عدالت میں نمائندگی کرنے والے وکیل سوربھ تیواری نے استدلال پیش کیاکہ”گیان واپی احاطے کے مذہبی کردار کو پتہ لتان کے لئے باقی تہہ خانوں کا سروے ضروری ہے۔
اے ایس ائی کے حالیہ سروے میں مذکورہ تہہ خانہ نمبراین 1اور ایس 1کا سروے نہیں ہوسکاکیونکہ اس کا باب الدخلہ پتھروں اور اینٹوں سے بند تھا“۔ تیواری نے داخلی راستوں کو روکنے والی مٹی کو محفوظ طریقے سے ہٹانے کا مطالبہ کیاہے۔
اے ایس ائی نے گیان واپی مسجد عمارت کا 84دنوں تک سروے کیاہے۔ مذکورہ ایجنسی نے 18ڈسمبر2023کو ضلع جج کی عدالت میں سروے رپورٹ پیش کی تھی۔ پیش رفت اس وقت ہوئی جب 31جنوری کو ضلع عدالت نے جنوبی تہہ خانہ میں ”پوجا“ کی اجازت دی تھی۔
عدالت نے ضلع مجسٹریٹ کو وصول کنندہ مقرر کرتے ہوئے کاشی وشواناتھ مند ر ٹرسٹ بورڈ کی جانب سے نامزد پجاری کے ذریعہ پوجا کرنے کی بھی ہدایت دی تھی