کانگریس لیڈر نے عوامی احتجاج کو ”سیول نافرمانی“ قراردیا ہے۔
نئی دہلی۔ کانگریس لیڈر پی چدمبرم نے چہارشنبہ کے روز شہریت قانون کے خلاف ملک بھر میں جاری احتجاج کا تقابل ’سیول نافرمانی تحریک‘ سے کیا اور زوردیاکہ شہری ناانصافیوں کے خلاف مہاتما گاندھی اخلاقی جرات کو پیش کررہے ہیں۔
ایک کتاب کی رسم اجرائی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چدمبرم نے کہاکہ دلیل دی ہندوستان کا ہر ادارے نشانے پر ہے اور جمہوریت کے مستقبل پر مباحثہ شروع ہوگیاہے۔
انہوں نے کہاکہ ”اگر آپ سکیولر ہیں تو آپ کی مذمت ملک کے غدار کے طور پر کی جارہی ہے‘ آپ کی حب والوطنی پر سوال کھڑے کئے جارہے ہیں‘ آپ کو پاکستان کی زبان بولنے کا مورد الزام ٹہرایا جارہا ہے“
۔سابق مرکزی وزیر نے استفسار کیاکہ”ان میں سے کئی لوگ جس کی شہریت پر مستقبل میں سوال اٹھائے جائیں گے۔
سکیولرزم پر مباحثہ شہریت پر بحث میں بدل گیاہے۔بانی ہندوستان نے کوشش کی تھی کہ ائین کی بنیاد پر شہریت کانظریہ تعمیر کیاجائے‘ مذہب‘ ذات پات‘رنگ ونسل‘ لسانیت کی بنیادپر نہیں‘کیونکہ یہ ساورکر‘ گولوالکر کی سونچ تھی‘ اس پر کوئی ہنس سکتا ہے۔
مگر جب ایک سیاسی منصوبہ ملک کی حکومت کی جانب سے چلایاجاتا ہے تو ائینی شہریت کا پھر کیاہوگا“؟۔
چدمبرم نے کہاکہ ”سیاسی مذہب کاری“ کو تسلیم کرنے سے انکار کرنے والوں سے سوالات پوچھے جارہے ہیں اور ایک”سیاست مذہب“ ملک اور اداروں پر قابض ہوگیاہے۔مگر انہوں نے نوجوانوں اور لوگوں کی جانب سے احتجاج کواجاگر کرنے پر راحت کا اظہار کیا۔
چدمبرم نے کہاکہ ”ہٹلر نے سب سے بڑے لیڈر کی مکمل اطاعت کااعلان کیاتھا۔ گاندھی نے انگریزوں کے خلاف عدم تعاون تحریک کی شروعات کی اور ناانصافی کے خلاف جرات کی پہچان کرائی۔
احتجاج میں آنے والے لوگ گاندھی کے سیول نافرمانی کو انجام دے رہے ہیں“۔ وزیراعظم نریند رمودی نے کہاکہ مذکورہ احتجاج سماجی ہم آہنگی کو کمزور کردے گا اوران کی حکومت کے کئی منسٹران نے بطور ”مخالف ملک“ اس کی مذمت کی ہے۔
ہوم منسٹر امیت شاہ باربار دہلی کے رائے دہندو ں سے کہہ رہے ہیں کہ اتنا زور سے ای وی ایم کا بٹن دبائیں کرنٹ شاہین باغ تک جاکرلگے‘ جہاں پر سب سے طویل شہریت قانون کے خلاف احتجاجی مظاہرہ چل رہا ہے۔
اگر بی جے پی لیڈران شاہین باغ کی حمایت کرنے والوں کو غدار قراردے رہے ہیں تو چدمبرم نے اس احتجاج کو جنگ آزاد ی سے جوڑنے کاکام کیاہے۔
ستیارام یچوی نے کتاب کی رسم اجرائی تقریب میں کہاکہ ”جمہوری ملک کے مستقبل کے لئے یہ متعین لمحہ ہے۔آر ایس ایس کا نظریہ ائیڈیا آف انڈیا کے خلاف ہے“۔ سابق وزیراعظم من موہن سنگھ او رسابق نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری نے بھی اس موقع پر موجود تھے