اسلام کے پانچ ستون میں سے ایک حج ہے‘ اس کا انتظام حکومت کے لائسنس یافتہ اپریٹرس کے گروپ کرتے ہیں اور یہ عازمین کیلئے دستیاب واحد ٹور ہوتا ہے۔
کو لمبو۔ چہارشنبہ کے روز ایک میڈیا رپورٹ میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ قرض میں ڈوبے ہوئے ملک میں معاشی بحران کے پیش نظر اس سال سری لنکا کے مسلمانوں نے فریضہ حج کو ترک کرنے کا فیصلہ کیاہے۔
عرب نیوز کے بموجب سال2022کے لئے سری لنکا کے لئے سعودی عربیہ نے 1585عازمین حج کا کوٹہ منظور کیاہے‘ دس لاکھ غیرملکی اور گھریلو مسلمانوں کو اس سال حج کے لئے مکہ مکرمہ جانے کی اجاز ت دی گئی ہے۔
نیشنل حج کمیٹی حج ٹور اپریٹرس اسوسیشن برائے سری لنکا اور محکمہ مسلم مذہبی اور ثقافتی امورکے علاوہ متعدد فریقین کی جانب سے لئے گئے فیصلے کے بعد تاہم اس بات کا فیصلہ کیاگیاہے کہ سری لنکا سے مسلمان اس مرتبہ حج کے لئے نہیں جائیں گے۔
ال سیلان حج ٹور اپریٹرس اسوسیشن اور حج ٹور اپریٹرس اسوسیشن سری لنکا کی جانب سے محکمہ مسلم مذہبی اور ثقافتی امور کو راست طور پر لکھے گئے ایک مکتوب میں کہاگیاہے کہ جب ہم موجودہ صورتحال سے گذررہے ہیں اور ہماری ماں لنکا لوگ جن مصائب کا شکار ہیں‘ ان دونوں انجمنوں کے اراکین نے اس سے حج کی قربانی دینے کا فیصلہ کیاہے۔
حج ٹور اپریٹرس اسوسیشن صدر ریزمی ریال نے درایں اثناء کہاکہ اپریٹرس کا فیصلہ متفقہ ہے جو ملک کو درپیش شدید ڈالر بحران کانتیجہ ہے۔
برطانیہ سے 1948میں آزاد کے بعد سے سری لنکا کو شدید معاشی بحران کا جزوی غیر ملکی کرنسی کی قلت کے سبب درپیش ہے‘ جس کا مطلب یہ ہے کہ مذکورہ ملک کھانے پینے کے اشیاجات اور ایندھن کی درآمد کے لئے ادائیگی کا اہل نہیں ہے‘ جس کی وجہہ سے قلت اور قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ پیش آیاہے۔
سری لنکا کے محکمہ مسلم مذہبی امورکے تحت آنے والی قومی حج کمیٹی کے چیرمن احکم اویس نے کہاکہ سری لنکاکے عازمین کا جملہ اپریشن خرچ 10ملین امریکی ڈالر کے قریب ہے جوملک کی موجودہ صورتحال کے موازانہ میں ایک بڑی رقم ہے۔
انہوں نے مزیدکہاکہ مسلم کمیونٹی کی جانب سے اس سال حج کو ترک کرنے کا فیصلہ ایک فراخدلانہ اقدام ہے۔ بدھ مت آبادی پر مشتمل سری لنکا کی 22ملین میں تقریبا 10فیصد مسلمان ہیں۔
اسلام کے پانچ ستون میں سے ایک حج ہے‘ اس کا انتظام حکومت کے لائسنس یافتہ اپریٹرس کے گروپ کرتے ہیں اور یہ عازمین کیلئے دستیاب واحد ٹور ہوتا ہے۔