معاشی بدحالی کا ٹھیکرا مسلمانوں کے سر، عوام کو ہندو مسلم کی نہیں بلکہ روزگار کی فکر: سابق جسٹس مارکنڈے کاٹجو

,

   

نئی دہلی: ملک میں سلگتے ہوئے مسائل پر اپنی بے باک رائے کیلئے مشہور سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس مارکنڈے کاٹجو نے کہا کہ مغربی بنگال میں بی جے پی کے پروپگنڈے کی وجہ سے بنگالی ہندو بھی فرقہ پرست سوچ کا شکار ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی ”تقسیم کرو، پالیسی سے کسی کو فائدہ ہونے والا نہیں ہے اور اس کا تجربہ سیاسی پارٹیوں کو ہوچکا ہے۔

اس لئے ملکی اتحاد او رفرقہ وارانہ یکجہتی ہی ملک کی ترقی اور امن و امان کی ضمانت دے سکتی ہے۔ کاٹجو نے مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت اپنی خامیو ں کو چھپانے کیلئے نئے نئے مسائل کو ہوا دے رہی ہے۔جب کہ عام آدمی دو وقت کی روٹی کمانے کے لئے رات دن ایک کررہا ہے لیکن حکومت کو اس کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔

ٹوئٹر پر جسٹس مارکنڈے کاٹجو نے کہا کہ مغربی بنگال کی وزیر اعلی اور ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی کی مسلم خوشنودی حاصل کرنے والی پالیسی سے بھی ماحول خراب ہورہا ہے۔ انہوں نے مزید لکھا کہ میرے خیال میں مغربی بنگال کے ہندوؤں کی بڑی تعداد بی جے پی کے پروپگنڈے او رممتا بنرجی کی مسلمانو ں کو رجھانے کیلئے تیار کردہ پالیسیوں سے فرقہ پرستانہ سوچ پیدا ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے غریب کو ہندو مسلم نہیں بلکہ روزگار کی فکر ہے۔