معاشی پیاکیج کے تیسرے حصہ میں زرعی شعبہ پر توجہ

,

   

اگریکلچر اور متعلقہ صنعتوں کو ریلیف ، نرملا سیتارامن کا اعلان
نئی دہلی ۔ /15 جون (سیاست ڈاٹ کام) وزیر فینانس نرملا سیتارامن نے آج کہا کہ معاشی پیاکیج کا تیسرا حصہ زراعت اور متعلقہ صنعتوں کو راحت دینے سے متعلق رہے گا ۔ میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے نرملا نے کہا کہ اس پیاکیج میں اگریکلچر اور اس سے متعلقہ سرگرمیوں میں انفراسٹرکچر اور تعمیری گنجائوں کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو ماہ میں کسانوں کی مدد کیلئے کئی اقدامات کئے گئے ہیں جن میں دو ماہ سے جاری لاک ڈاؤن کے دوران 73,300کروڑ روپئے کی اقل ترین امدادی قیمت (ایم ایس ٹی) پر خریداریاں شامل ہیں ۔ نیز پی ایم کسان فنڈ کے تحت 18,700کروڑ روپئے کی نقدی منتقل بھی کی گئی اور فصل بیما میں 6400کروڑ روپئے کی ادائیگی کی گئی ہے ۔ وزیر فینانس نے کہا کہ لاک ڈاون کی مدت کے دوران روزانہ 560لاکھ لیٹر دؤدھ کوآپریٹیوز سے حاصل کیا گیا جو قبل ازیں 360 لاکھ لیٹر فی یوم ہوا کرتا تھا ۔ انہوں نے سود کے معاملہ میں نرمی کا بھی ذکر کیا جس سے دو کروڑ کسانوںکو 5ہزار کروڑ روپئے کی اضافی نقدی سے فائدہ حاصل ہونے کی توقع ہے ۔

پیاکیج میں کسانوں کیلئے کچھ بھی نہیں :کانگریس
اس دوران کانگریس نے حکومت ہند کو مورد الزام ٹھہرایا کہ وہ کسانوں کے تعلق سے غیرحساسیت کا طرز عمل اختیار کررہی ہے اور مطالبہ کیا کہ وزیراعظم اور وزیر فینانس کووڈ۔19 معاشی پیاکیج میں آبادی کے اس کلیدی حصہ کو نظرانداز کرنے پر معذرت خواہی کریں ۔ پارٹی کے ترجمان اعلیٰ رندیپ سرجے والا نے کہا کہ عالمی وباء کووڈ۔19 کے معاشی اثر کو زائل کرنے کیلئے 20 لاکھ کروڑ روپئے کا نام نہاد پیاکیج ’’جملہ پیاکیج ‘‘ ثابت ہوا ہے اور کسانوں کو کچھ بھی حاصل نہیں ہوا ۔ وزیراعظم اور وزیر فینانس ’’عجیب معیشت‘‘ پر عمل پیرا ہیں ۔