معطلی کے بعد، کویتا نے ایم ایل سی کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا، ‘بھائی’ کے ٹی آر کو کیا مخاطب۔

,

   

حیدرآباد میں تلنگانہ جاگروتی کے دفتر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے سوال کیا کہ کیا ان کے اقدامات کو پارٹی مخالف سرگرمیاں تصور کیا جاسکتا ہے۔

حیدرآباد: بی آر ایس پارٹی کی جانب سے انہیں معطل کرنے کے ایک دن بعد، کے کویتا نے پارٹی کی بنیادی رکنیت اور ایم ایل سی کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا۔

اس نے الزام لگایا کہ بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کے کچھ لیڈروں نے جان بوجھ کر ان کے خلاف ایک گندی مہم چلائی۔

سابق وزیر ہریش راؤ اور سابق رکن اسمبلی سنتوش کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے پارٹی سے معطل کئے جانے کے بعد میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے ان باتوں کا اظہار کیا۔

کویتا نے ’پارٹی مخالف سرگرمیوں‘ کے الزام پر سوال کیا۔
حیدرآباد میں تلنگانہ جاگروتی کے دفتر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے سوال کیا کہ کیا ان کے اقدامات کو پارٹی مخالف سرگرمیاں تصور کیا جاسکتا ہے۔

دہلی ایکسائز پالیسی کیس میں گرفتاری کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے یاد کیا کہ “من گھڑت” مقدمات کا سامنا کرنے اور تہاڑ جیل میں ساڑھے پانچ ماہ گزارنے کے بعد، وہ گزشتہ سال 23 نومبر کو واپس آئی اور مختلف عوامی پروگراموں کا آغاز کیا۔

انہوں نے ایک پوسٹ کارڈ مہم چلانے کا ذکر کیا جس میں خواتین کے لیے 2,500 روپے کی مالی امداد کا مطالبہ کیا گیا تھا، گروکولوں اور بی سی تحفظات کے مسائل کو اٹھایا گیا تھا، اور بنکاچرلا اور بھدراچلم کے قریب زیر آب دیہاتوں کو درپیش مسائل پر گول میز میٹنگوں کا اہتمام کیا گیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے چیف منسٹر کے اپنے ضلع میں زمین خالی کرنے والوں کی حمایت کی ہے اور 47 حلقوں میں پارٹی کارکنوں کے ساتھ میٹنگیں کی ہیں، پارٹی کے گلابی اسکارف کے ساتھ بہت سے عوامی مسائل کو حل کیا ہے۔

کیا یہ سب پارٹی مخالف سرگرمیاں کہلاتی ہیں؟ کویتا نے پارٹی کے سینئر لیڈروں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے موقف پر نظر ثانی کریں۔

کویتا نے ایک بار پھر ہریش راؤ، سنتوش کو نشانہ بنایا
کویتا نے کہا کہ جب اس نے کانگریس کے خلاف بی سی سے متعلق مسائل اٹھائے تو کچھ لوگوں نے یہ پروپیگنڈہ پھیلایا کہ یہ پارٹی کے خلاف ہے۔

“میں نے کہا کہ میں سماجی تلنگانہ کے لیے پابند ہوں، اس میں کیا غلط ہے؟ میرے والد، کے سی آر نے مجھے بچپن سے سکھایا، ان سے متاثر ہو کر، میں نے سماجیکا (سماجی) تلنگانہ کی بات کی، اس نے دلتوں کو تین ایکڑ اراضی دینے کا وعدہ کیا اور اسے پورا کیا، اس نے ہر کمیونٹی کو تحفظ فراہم کرنے کی کوشش کی۔ کیا یہ سماجی تلنگانہ نہیں ہے؟ کیا میں نے کچھ غلط کہا ہے، کیا تلنگانہ پارٹی کی ضرورت نہیں ہے؟ کیا ہریش راؤ اور سنتوش کے گھروں میں سونا ہوگا تب ہی تلنگانہ سونا بنے گا؟ اس نے ہریش راؤ اور سنتوش پر کالیشورم پروجیکٹ میں بدعنوانی کا الزام لگاتے ہوئے پوچھا۔

کے ٹی آر سے اپیل
کویتا نے جذباتی طور پر بی آر ایس کے ورکنگ صدر کے ٹی راما راؤ سے اپیل کرتے ہوئے کہا: “رمنا… میں آپ سے التجا کر رہی ہوں۔ ایک بہن کی حیثیت سے، ایک خاتون ایم ایل سی کی حیثیت سے، میں نے پہلے تلنگانہ بھون کی ایک پریس میٹنگ میں کہا تھا کہ میرے خلاف سازشیں ہو رہی ہیں۔ آپ ورکنگ صدر ہیں۔

کیا آپ نے مجھے فون کر کے پوچھنے کا نہیں سوچا کہ کیا ہو رہا ہے؟ اگر مجھے پریس کانفرنس کرنے پر ہی انصاف ملتا ہے تو جب پارٹی میں عام خواتین کارکنوں کو ناانصافی کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو کیا آپ اس کا جواب دیں گے؟ مجھے اس پر شبہ ہے۔”