ماسکو : روس کے چیف آف جنرل سٹاف ویلیری گیراسیموف نے کہا ہے کہ وہ مغرب کی ہر قسم کی دھمکی کا مناسب ہتھیاروں سے جواب دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک کی یوکرین تنازعہ میں شمولیت عالمی خطرات پیدا کر رہی ہے۔ویلیری گیراسیموف نے دارالحکومت ماسکو میں غیر ملکی فوجی اتاشیوں کی موجودگی میں منعقدہ پریس کانفرنس میں خطاب کیا۔علاقائی اور بین الاقوامی سیکیورٹی میں کشیدگی میں اضافے کا ذکر کرتے ہوئے گیراسیموف نے کہا کہ اس کی وجہ امریکی قیادت میں مغرب کی عالمی برتری کو برقرار رکھنے اور اپنے قوانین کو زبردستی نافذ کرنے کی خواہش ہے۔گیراسیموف نے الزام لگایا کہ امریکہ نے گزشتہ 10 سالوں میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نام پر یورپ، مشرق وسطیٰ اور افریقہ میں بحرانوں کو ہوا دی ہے ،اس کا مقابلہ کرنا ضروری ہے۔یورپ میں حالیہ کشیدگی میں اضافے کی طرف توجہ دلاتے ہوئے گیراسیموف نے کہا کہ نیٹو توسیع کر رہا ہے اور روسی سرحدوں کی طرف اپنی فوجی بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کر رہا ہے۔گیراسیموف نے نیٹو کی روسی سرحدوں کے قریب سرگرمیوں میں اضافے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اتحادی ممالک کی بڑے پیمانے پر فوجی مشقوں کی تعداد اس سال 40 تک پہنچ گئی ہے۔ متعدد فوجی یونٹس ہماری سرحدوں کے قریب مستقل طور پر تعینات کر دی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ سب یورپ کی سلامتی کو متزلزل کر رہا ہے اور انہوں نے اس کے خلاف ضروری اقدامات کیے ہیں۔روسی چیف آف جنرل سٹاف نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں صورتحال خراب ہو رہی ہے۔ بحران کے علاقائی جنگ میں تبدیل ہونے کا خطرہ ہے۔ یوکرین جنگ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ مغرب یوکرین کو مالی اور فوجی مدد میں اضافہ کر رہا ہے اور یوکرینی فوجیوں کی تربیت جاری رکھے ہوئے ہے۔