پیر کی صبح کچھ وقت کے لئے سماج وادی پارٹی کے جنرل سکریٹری کرن مائی نندا کچھ دیر کے لئے دھرنے پر ساتھ بیٹھے اور ڈی ایم کے لیڈر کانی موزی کے علاوہ آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو شام کے وقت احتجاجی مقام پر پہنچے۔
کلکتہ۔یہاں کے برگیڈ پریڈ گروانڈ پر ایک ماہ سے بھی کم وقت قبل اپوزیشن قائدین کے جمع ہونے کے بعد ‘ مذکورہ ترنمول کانگریس( ٹی ایم سی) یہ میٹر وچیانل کی امید پیداہوگئی ہے ‘ کہ اس نے پریڈ گروانڈ سے جو پتھر پھینکا تھا تو اب اپوزیشن جماعتوں کے اب ایک او رریالی کا نقطہ نظر بن گیاہے۔
پیر کی صبح کچھ وقت کے لئے سماج وادی پارٹی کے جنرل سکریٹری کرن مائی نندا کچھ دیر کے لئے دھرنے پر ساتھ بیٹھے اور ڈی ایم کے لیڈر کانی موزی کے علاوہ آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو شام کے وقت احتجاجی مقام پر پہنچے۔
پارلیمنٹ کے اندر پارٹی کو بی جے ڈی رکن پارلیمنٹ بھارتروہاری مہتاب کی حمایت ملی ۔ کلکتہ پولیس اور سی بی ائی کے درمیان میں جاری کشیدگی کے متعلق ایک رائے قائم کرنے کے لئے ٹی ایم سی نے کہاکہ وہ ’’20-22اپوزیشن جماعتوں سے ‘‘ بات کئے بغیرکوئی اگلا قدم نہیں اٹھائیں گی۔
ٹی ایم سی ترجمان ڈیرک اوبرین نے کہاکہ ’’ میں یہ صاف کردینا چاہتاہوں کہ یہ دھرنا پارٹی کا کوئی پروگرام نہیں ہے۔ یہ چیف منسٹر کا ریاستی انتظامیہ کے ساتھ اظہار یگانگت ہے۔ ائی پی ایس افیسروں کا شہہ نشین پر موجود رہنا کوئی غلطی نہیں ہے‘‘۔
انہو ں نے مزیدکہاکہ’’ مذکورہ دھرنا دستور بچانے کے لئے ‘ ملک اور ملک کے فیڈرل ڈھانچے کی حفاظت کے لئے ہے‘۔ہم تمام 22سیاسی جماعتیں سی بی ائی کے استعمال کے خلاف احتجاج کررہی ہیں۔
یہ ایسے وقت میں ہوا جب اپوزیشن جماعتیں پارلیمنٹ میں ملازمتوں ‘ کسانوں بحران اور سی بی ائی جیسے اداروں کو نشانہ بنانے کے واقعات پر بحث کرنا چاہتے تھے ۔ ہم 20-22سیاسی جماعتوں سے بات کرنے کے بعد مستقبل کی کاروائی کا فیصلہ کریں گے‘‘۔
بنرجی کو فون کال کرنے والے سابق وزیراعظم ایچ ڈی دیوی گوڑا ‘ کانگریس صدر راہول گاندھی‘ پی ڈی پی لیڈر محبوبہ مفتی‘ این سی کے عمرعبداللہ‘ بی ایس پی کی مایاوتی ‘ دہلی چیف منسٹر ارویند کجریوال ‘ آندھرا کے چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو‘ جے ایم ایم کے ہیمنت سورین‘ شرد یادو‘ پاٹیدار لیڈر ہاردیک پٹیل اور گجرات کے رکن اسمبلی جنگیش میوانی ‘کے علاوہ راہول‘ ایس پی صدر اکھیلیش یادو‘ سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا نے بھی ٹوئٹ کے ذریعہ ممتا کی حمایت کا اعلان کیا۔