مذہبی مقامات کو لے کر ”چھوٹا ایودھیا“ بنا حوض قاضی
نئی دہلی۔ شوبھا یاترا کے دوران منگل کے روز حوض قاضی ایک چھوٹے ایودھیا میں تبدیل ہوگیاتھا۔پولیس اور نیم فوجی دستوں کی موجودگی میں پروگرام نہایت پرامن انداز میں مکمل ہوگیا۔پولیس نے اس دوران چار کیلومیٹر کے دائرے میں تین سو روف ٹاپ بنائے تھے
تین سو سی سی ٹی وی کیمروں سے اس کی نگرانی کی جارہی تھی۔ اس کے لئے پولیس نے الگ سے کنٹرول روم بنایاتھا۔پورے علاقے پر ڈرون کیمروں سے نظر رکھی جارہی تھی۔
شوبھا یاترا‘ اجمیری بازی‘ لال کنواں‘ چاوڑی بازار‘ کھاری باؤلی سے ہوکر گذارا۔ مورتی کی تنصیب کے تقریب میں شرکت کے لئے دو ر دور سے ائے لوگ نعرے بازی کرتے ہوئے دیکھائی دے رہے تھے۔
پولیس نے پوری علاقے کو چھاونی میں تبدیل کردیاتھا۔ مرکزی سڑک سے اندر جانے والے تمام راستوں کو رکاوٹیں کھڑا کرکے بند کردیاگیاتھا۔
دوکانیں بھی بند رہیں۔حالانکہ دوپہر میں شوبھا یاترا ختم ہونے کے بعد لوگوں نے اپنی دوکانیں دوبارہ کھول لیں۔
ڈی سی پی ایم ایس رندھاوا نے این بی ٹی کوبتایا کہ پہلی بار ایسے پروگرام کے لئے ڈرون کیمروں کا استعمال کیاگیاہے۔
دوہزار دہلی پولیس کے جوانوں کی تعینانی کی گئی تھی۔
اندیشہ تھا کہ شر پسند عناصر ماحول بگاڑ سکتے ہیں‘ اس لئے احتیاط برتی گئی تھی۔
لال کنواں علاقے بھگوا رنگ میں رنگا ہوا دیکھائی دے رہا تھا۔لوگوں نے گنگا جمنی تہذیب کی مثال پیش کی۔
دوسرے فرقے کے لوگوں نے شوبھا تاترا نکالنے والے لوگوں کااستقبال پھول برسا کرکیا۔
بھانڈرا ہ بھی بٹاویا۔پچھلے دنوں دولوگوں کے درمیان پارکنگ کو لے کر ہوئی جھڑپ نے فرقہ وارنہ رخ اختیار کرلیاتھا۔
تصادم کے اس واقعہ میں کچھ لوگوں نے مندر کو بھی نقصان پہنچایاتھا او راندر رکھی مورتیوں کو بھی توڑ دیاتھا۔
قبل ازیں دہلی پولیس کمشنر امولیہ پٹنائیک نے کشیدگی کے درمیان حوض قاضی کا دورہ بھی کیاتھ