اندور۔کامیڈین منور فاروقی کے ساتھ گرفتار ی کے بعد 57دن جیل میں گذارنے کے بعد اب اپنی ضرورتوں کی تکمیل کے لئے نالین یادو یومیہ اجرت پر کام کررہے ہیں۔
شہر میں ایک مزاحیہ پروگرام کے دوران ہندو دیوی دیوتاؤں کے متعلق بے ہودہ تبصرہ کرنے کے ایک معاملے میں بی جے پی کے ایک رکن پارلیمنٹ بیٹے اکلویا سنگھ گوڑ کے شکایت پر یادو کو دیگر چار لوگوں کے ساتھ گرفتار کیاگیاتھا۔
فبروری 26کے روز ضمانت ملنے کے بعد یادو ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق مدھیہ پردیش کے ضلع دھار کے پیتھام پور میں بڑی مشکل سے یادو یومیہ 200روپئے کی اجرت پر مزدوری کررہے ہیں۔
کم عمری میں ہے یادو نے کامیڈی کرنا کا فیصلہ کرلیاتھا‘ کیونکہ بچپن سے ہی ان کی حاضر جوابی کو سراہایاجاتا تھا۔
انہوں نے ایک انٹرویو میں کہاتھا کہ ”مگر اب کئی سالوں تک اس شعبہ میں سخت محنت کرنے کے بعد‘ میرے پاس کچھ نہیں بچا‘ سوائے اپنے ضرورتوں کی تکمیل کے لئے معمولی کام کرنے کے“۔
ان کے اس مشکل وقت میں لوگوں کا ان کے ساتھ کیساسلوک رہا اس کا اظہار یادو نے کیا‘ جس کی وجہہ سے وہ اپنے خوابوں کی قربانی دینے کے لئے مجبور ہوگئے ہیں۔
یادو نے کہاکہ ”پچھلے 25دنوں میں شائد نے کسی نے میری حالت دریافت کرنے کے لئے فون کیاہوگا۔ پڑوسی مجھے کسی خوفناک مجرم یا ممنوع شخص کی طرح دیکھتے ہیں“۔
یادو نے کہاکہ یہاں تک کے بعض دوست جنھوں نے ضمانت کے لئے پیسے اکٹھا کرنے میں میرے بھائی کی مدد کی وہ بھی مزیدکسی قسم کی مدد کرنے سے انکار کرچکے ہیں۔
جس دن یہ واقعہ پیش آیا‘ یادو نے فاروقی سے قبل شروعات پیشکش پانچ منٹ کی انجام دی تھی۔ یادو نے یاد کرتے ہوئے کہاکہ جیسے فاروقی اسٹیج پر ائے کچھ لوگوں نے ہنگامہ شروع کردیا اوراس پر حملہ کیا۔
انہوں نے کہاکہ ”زیادہ تر شائقین فرار ہوگئے تھے مگر ہم پانچ لوگ شہر میں طنز ومزاح کو زندہ رکھنے کا عہد کرتے ہوئے ایک دوسرے سے جڑے رہے“۔
اس کے بعد سب تبدیل ہوگیا‘ نالین یادو کو اس بات کا یقین نہیں ہے وہ آیا شہر میں رہیں گے بھی نہیں رہیں گے۔
انہوں نے کہاکہ ”میرے حوصلہ شکنی سے میں کافی پریشان ہوں۔ لوگوں کا سامنا کررہاوں اور میرے الفاظ پر شعبہ ہے جس نے پانچ سالوں تک لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹ بکھیری ہے“