منی پور کے حالات پر حکومت سے سوال کے بعد للن سنگھ کو بی جے پی ایم پی نے بنایا تنقید کانشانہ

,

   

نسلی تشدد 3مئی سے شروع ہوا اور اس کے بعد سے سینکڑوں لوگوں نے اپنی جان گنوائی وہیں ہزاروں لوگ راحت کیمپوں میں پناہ گزینوں کی زندگی گذارنے پر مجبور ہیں


نئی دہلی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) ایم پی رام کریپال یادو نے جنتا دل یونائٹیڈ(جے ڈی یو) ایم پی راجیو رنجن سنگھ المعروف للن سنگھ کو اس وقت تنقید کا نشانہ بنایاجب للن سنگھ نے منی پور کے حالات پر بی جے پی کی زیرقیادت حکومت کوطنز کیاتھا۔

لوک سبھا میں تحریک عدم اعتماد میں حصہ لیتے ہوئے بہار کی پتالی پوترا حلقے سے رکن پارلیمنٹ نے جے ڈی یو اراکین کو نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ ”میں جانتاہوں جے ڈی یو کے لوگ سارے کے سارے مجھ سے جونیر ہیں۔ ان میں سے کئی نے میری قیادت میں کام کیاہے۔ ان کے لیڈر للن سنگھ کیابتائیں گے۔

میں ان تمام کا پردہ فاش کروں گا“۔اپوزیشن بلاک انڈیا کے قائدین کو نشانہ بناتے ہوئے بی جے پی لیڈر نے کہاکہ ”آپ کیا کرسکتے ہیں ہیں؟مغرور لوگ آپ کو کچھ نہیں کرسکتے ہیں۔

انہیں (وزیراعظم نریندرمودی) کو کچھ نہیں ہوگا۔ وزیراعظم مودی نے عالمی معیار کی سہولتیں‘ ریلوے اسٹیشن‘ ائیر پورٹس اور ہائی ویز اور واٹروائیز دئے ہیں مگر بدعنوانی نہیں کی ہے۔ انہو ں نے ملک کی عوام کے لئے بہت کچھ کیاہے۔

مگر انہوں نے کبھی بھی اؤچاپلوسی نہیں کی ہے“۔مذکورہ ایم پی نے کہاکہ ”اگر وزیراعظم مودی کے لئے کوئی ہے تو وہ ملک کی 140کروڑ عوام ہے۔ مودی نے اپنے لئے کچھ بھی نہیں کیاہے؟ وہ ایک ’فقیر‘ ہیں۔ یادو نے یہ بھی کہاکہ پچھلے نو سالوں میں مذکورہ مودی حکومت نے سماج کے ہر طبقے کے لئے کام کیاہے۔

سنگھ جو بہار کے مونگر پارلیمانی حلقے کی نمائندگی کررہے ہیں نے لوک سبھا میں تحریک عدم اعتماد میں حصہ لیتے لوئے دعوی کیاکہ برسراقتدار کئی اراکین پارلیمنٹ کو منی پور میں کیاہورہا ہے اس سے واقفیت نہیں ہے۔

منی پور میں 3مئی کے روز نسلی جھڑپوں کاسلسلہ شروع ہوا جسکے بعد سے اب تک سینکڑوں لوگوں نے اپنی جانیں گنوائیں اور ہزاروں کی تعداد میں لوگ راحت کیمپو ں میں پناہ گزینوں کی زندگی گذارنے پر مجبور ہیں۔