حیدرآباد۔اکھنڈ بھارت سنگھرش سمیتی (اے بی ایس ایس) جو ایک شہری نژاد تنظیم ہے کہ قلی قطب شاہ اسٹیڈیم میں اتوار کی شام شہریت ترمیمی قانون(سی اے اے) کی حمایت میں جلسہ عام منعقد کیاتھا۔
اس تقریب میں کئی مقامی اور ریاستی سطح کے قائدین بشمول بی ج پی کے ریاستی صدر کے لکشمن‘ ایم ایل سی این رام چندر راؤ اور پارٹی کے لیڈارن راگھو نند راؤ و ٹی ویریندر گوڑ نے بھی شرکت کی تھی۔
پروگرام سے تقریبادو گھنٹے قبل اے بی ایس ایس نے ایک کلچرل پروگرام بھی منعقد کیاتھا۔ جس میں گیت‘ رقص اور مختلف گروپس کی جانب سے نعرے بازی کی گئی۔
مذکورہ گروپس میں سے کچھ لوگ بشمول بچے جس میں زیادہ تر دس سے کم عمر کے دیکھائی دے رہے تھے۔ سامعین بھی بچوں کی تعداد زیادہ تھی جو ہاتھوں میں ترنگا تھامے ہوئے تھے۔ہر کوئی ”بھارت ماتا کی جئے“ کے نعرے لگارہے تھے۔
اسٹیڈیم کی طرف آنے والی ایک ریالیوں میں سے ایک میں ”دیش کے غداروں کوگولی مار سالوں کو“ کے نعرے لگائے جارہے تھے۔ شہہ نشین پر نوجوانوں کا ایک گروپ نعرے لگارہاتھا کہ”جے این یو اور جامعہ کی قبر کھودیں گے“۔
اسی گروپ نے وزیراعظم نریندر مودی کا تقابل جامباون سے کیا جس کا استعمال روان کے خلاف جنگ میں کیاگیاتھااور امیت شاہ کو ہنومان قراردیاہے۔ ٹھیک اسی طرح اس گروپ کے لیڈر نے پوچھا کہ سی اے اے مظاہرین ”آزادی“ کیوں مانگ رہے ہیں۔
اس نے کہاکہ ”ہم دیں گے آزادی‘ ٹھوک کے دیں گے‘ پیٹھ کے دیں گے‘ چیر کے دیں گے آزادی“۔ڈاکٹر لکشمن نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مایوسی کی بات یہ ہے کہ ٹی آر ایس حکومت نے سی اے اے کی مخالفت کا فیصلہ کیاہے۔
انہوں نے کہاکہ ”یہ نریندر مودی کا کرشمہ ہے کہ اویسی جیسے لوگ قومی ترانہ گارہے ہیں اور دارلسلام سے ترنگا لہرایاجارہا ہے“۔
ٹی آر ایس اور ایم ائی ایم اتحاد کو نشانہ بناتے ہوئے ڈاکٹر لکشمن نے کہاکہ ”حال ہی میں اویسی نے تین گھنٹوں تک چیف منسٹر سے ملاقات کی۔ وہ چیف منسٹر اپنے منسٹرس اور اراکین اسمبلی سے تین منٹ کی ملاقات نہیں کرتے۔
ہمیں سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ٹی آر ایس دراصل معاشرے میں بدامنی پھیلانے کی ایم ائی ایم کومنظوری دی رہی ہے“۔
کئی مقامی قائدین نے تقریب سے خطاب کیا۔ منتظمین میں سے ایک اے بھاسکر جو اے بی ایس ایس کے کنویر ہیں ”جب ہم نے دیکھا کہ اویسی نے پارلیمنٹ میں سی اے اے بل پھاڑا تو میں نے سونچاتھا کہ اس کو پھاڑنے کے لئے اس کے حلقے میں ہی ایک میٹنگ رکھی جائے“
بھاسکر نے کہاکہ اب تک شہر میں منعقد ہونے والے مخالف سی اے اے مظاہروں کو ”مخالف ہندو طاقتوں“ نے منعقد کیاہے۔ بھاسکر نے مزیدکہاکہ ”تکڑے تکڑے گین کا جواب یہ میٹنگ ہے“۔