مودی حکومت نے ’’ بیٹی بچاؤ ۔ بیٹی پڑھاؤ ‘‘ کی تشہیر پر ۵۶؍ فیصد رقم خرچ اور ۲۴؍ فیصد رقم جاری

,

   

نئی دہلی: مرکز کی مودی حکومت نے سال 2015 کی ابتدا میں بڑے بڑے دعوں کے ساتھ ’بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ‘ منصوبہ کی شروعات کی تھی۔ اب چار سال کے بعد مودی حکومت کی طرف سے جاری کیے گئے اس منصوبہ کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ اس کا ہدف بیٹیوں کو بچانا نہیں بلکہ خود کی تشہیر کرنا تھی۔

کانگریس صدر راہل گاندھی نے ایک تازہ رپورٹ کے بہانے وزیراعظم نریندر مودی پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت نے ’بیٹی بچاو بیٹی پڑھاو‘ کے تحت مختص فنڈ کا 56 فیصد سے زیادہ پیسے اس کی تشہیر و نشریات پر خرچ کیے ہیں۔

بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ اسکیم پر سال 2014سے15 سے 2018سے19 تک حکومت اب تک کل 648 کروڑ روپے مختص کر چکی ہے۔ ان میں سے صرف 159 کروڑ روپے ہی اضلاع اور ریاستوں کو بھیجے گئے ہیں۔کل مختص کا 56 فیصد سے زیادہ پیسہ یعنی کہ 364.66 کروڑ روپے’میڈیا سے متعلق سرگرمیوں’پر خرچ کیا گیا۔ وہیں 25 فیصد سے کم رقم اضلاع اور ریاستوں کو بانٹی گئی۔ سب سے چونکانے والی بات یہ ہے کہ 19 فیصد سے زیادہ رقم جاری ہی نہیں کی گئی۔

سال 2018سے19 کے لئے حکومت نے 280 کروڑ روپے مختص کئے تھے، جس میں سے 155.71 کروڑ روپے صرف میڈیا سے متعلق سرگرمیوں پر خرچ‌کر دئے۔ ان میں سے 70.63 کروڑ روپے ہی ریاستوں اور اضلاع کو جاری کئے گئے جبکہ حکومت نے 19 فیصد سے زیادہ کی رقم یعنی 53.66 کروڑ روپے جاری ہی نہیں کئے۔

اسی طرح، سال 2017سے18 میں حکومت نے 200 کروڑ روپے مختص کئے تھے جس میں سے 68 فیصد رقم یعنی 135.71 کروڑ روپے میڈیا سے متعلق سرگرمیوں پر خرچ کیے گئے تھے۔وہیں سال 2016سے17 میں حکومت نے 29.79 کروڑ روپے میڈیا سے متعلق سرگرمیوں پر خرچ‌کر دئے جبکہ صرف 2.9 کروڑ روپے ہی ریاستوں اور اضلاع کو بانٹے گئے۔22 جنوری، 2015 کو وزیر اعظم نریندر مودی نے اس اسکیم کو وومین اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ کی وزارت اور انسانی وسائل ترقی کی وزارت کے ذریعے ملک بھر میں نافذ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

کانگریس صدر راہل گاندھی نے خواتین اور اطفال کی فلاح و بہبود کے وزیرمملکت وریندر کمار کے چار جنوری کو لوک سبھا میں ایک سوال کے جواب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسکیم کے تحت 644 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں جس میں سے صرف 159 کروڑ روپیہ ہی اضلاع اور ریاستوں کو بھیجا گیا ہے۔