نریندرمودی کے وزیراعظم نریندر مودی کے نام پر بنگلور میں مسجد کے نام رکھنے کامذکورہ دعوی جھوٹا ہے۔
بنگلورو۔ اس بات کا دعوی کیاجارہا ہے کہ ”بنگلوروں میں مسلمانو ں نے نریندر مودی جی کے نام پر مسجد کانام رکھا ہے۔یہ دیکھنے کے بعدناجانے کتنے لوگ خودکشی کرلیں گے“۔
مذکورہ مندرجہ بالا مسیج میں دعوی کیاجارہا ہے کہ بنگلورومیں مسجد کا نام وزیرنریندرمودی کے نام پر رکھا گیاہے۔
اس کو مہیش نامی شخص نے ٹوئٹ کیاہے جس کووزیراعظم نریندر مودی خود ٹوئٹر کے پلیٹ فارم پر فالو کرتے ہیں
مذکورہ ٹوئٹ 400مرتبہ دوبارہ ٹوئٹ کیاگیاہے۔ اس کے ساتھ دوتصوئیریں بھی پوسٹ کی گئی ہیں۔
دائیں تصویر میں ’مودی مسجد‘ لکھا ہوا ہے جو مسجد کے باب الدخلہ پر تحریر کیاگیا ہے۔ سیدھی جانب کی تصوئیر میں وزیراعظم مودی کا ایک پوسٹر ہے جو پس منظر میں دیکھائی دے رہا ہے۔
مذکورہ دعوی واٹس ایپ پر بھی وائیرل ہورہا ہے۔ سچائی کی جانچ کرنے والی ویپ سائیڈ الٹ نیوز نے اس غلط دعوی کو مستر د کردیاہے۔
ٹاسکر ٹاؤن کے علاوہ یہاں بنگلور میں دو مساجد ہیں جس مودی مسجد کے نام سے مشہور ہیں اور تاناری روڈ کے قریب واقع ہیں۔
ایسٹ بنگلوروکے ٹاسکر ٹاون کی گرانڈ مودی مسجد کے امام غلام ربانی نے این ڈی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ”یہ مسجد 170سال قدیم ہے اور ہماری وزیر عمر ایک اندازے کے مطابق69سال کے ہیں۔ مودی اور اس مسجد کے درمیان کوئی تعلق نہیں ہے“
۔پچھلے دو دہوں سے ربانی یہاں پر اپنے خدمات انجام دے رہے ہیں۔الٹ نیوز نے اپنے تحقیق میں یہ بات جانی ہے کہ بنگلور و میں مودی مسجد تو مگر یہ وزیراعظم مودی کے نام پر نہیں ہے
۔مذکورہ مسجد سمرین کے مودی عبدالغفور کے نام پر ہے اور اس کی تعمیر175سال قبل کی گئی تھی۔
حال ہی میں مسجد کی تزین نو کاکام کیاگیا ہے‘ جس کی وجہہ سے یہ سرخیوں میں اگئی۔ یہ شہر کے شیواجی نگرعلاقے میں ہے

جہاں تک دو تصویروں کا سوال ہے تو دائیں تصوئیر میں جو مودی مسجد ہے وہ وزیراعظم مودی کے نام پر نہیں ہے اور سیدھے جانب جو تصویر ہے اس کے متعلق واضح طور پر کچھ نہیں کہاجاسکتا۔
تاہم یہ مودی مسجد کا نہیں دیکھائی دے رہی ہے۔ پس منظر میں لگا ہوا پوسٹر دیکھارہا ہے کہ وزیراعظم مودی نے 2018میں اندور میں اشارہ مبارک شرکت کی تھی
۔بنگلور ووزیراعظم نریند رمودی کے نام پر مسجد کا جو دعوی پیش کیاجارہا ہے وہ جھوٹا ہے