ڈھاکہ۔بنگلہ دیش کی درالحکومت میں ملک کی 50ویں یوم آزادی تقاریب کے موقع پر ہندوستان کے وزیراعظم نریندر مودی کے دورے کے خلاف جمعرات کے روز احتجاج کررہے کئی طلبہ کو ربر کی گولیوں اور آنسو گیس کے شل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
مسلمانوں کی اکثریت والے 2000سے زائد اسٹوڈنٹ مظاہرین نے مخالف ہند اور مخالف مودی نعرے لگائے اور ڈھاکہ نہیں آنے کا مودی سے استفسار کیا۔
ہندوستان کے ریاست گجرات میں 2002مخالف مسلم فسادات کو اکسانے اورمذہبی تشدد کو بڑھاوا دینے کا الزام عائد کیا۔ بعض مظاہرین ہاتھوں میں پوسٹر س تھامے ہوئے تھے جس پر لکھا تھا’مودی واپس جاؤ‘ ہندوستان واپس جاؤ“ اور ”واپس جاؤ مودی قاتل“۔
پولیس اہلکار سید نورلاسلام نے اے ایف پی کو بتایاکہ”ان پر ہم نے آنسو گیس اور ربر کی گولیاں برسائیں۔ وہ 200مظاہرین تھے۔ تشدد کے معاملے میں ہم نے 33لوگوں کو بھی گرفتار کیاہے“۔
ڈھاکہ میں اسٹونٹ یونین لیڈران کے بموجب پولیس کے حملے میں 40سے زائد مظاہرین شدید طور پر زخمی ہوئے ہیں۔ احتجاج کو منظم کرنے والے اسٹوڈنٹس رائٹس کونسل کے ایک سینئر اہلکار بن یمن ملا نے کہاکہ”18اسپتال میں شریک ہیں“۔
جمعہ کے روز نریندر مودی کی آمد بنگلہ دیش ہوئی ہو ئی جو ملک کے 50ویں یوم آزادی جشن کے حصہ کے طور پر ہے‘ کویڈ19وباء کے بعد ان کا یہ پہلا بیرونی دورہ ہے
اپنے بنگلہ دیش دورے کے موقع پر وزیراعظم مودی اپنی ہم منسب شیخ حسینہ سے بات کریں او ردونوں ممالک کے درمیان ایم او یوز) پر دستخط بھی کریں گے۔
مذکورہ دونوں ممالک بابائے بنگلہ دیش بنگا بندھو شیخ مجیب الرحمن کی صدی تقریب‘ دونوں ممالک کے درمیان میں 50سالہ سفارتی تعلقات اور بنگلہ دیش جنگ برائے آزادی کا50سالہ جشن منارہے ہیں۔
اپنے دورے کے موقع پر مودی جنوبی دہی اضلاع کے دومنادر بشمول بڑے ہندو اصلاح کار کے جائے پیدائش جس کے ہندوستان ریاست مغربی بنگال اور بنگلہ دیش میں لاکھوں ماننے والے ہیں کا دورہ کریں گے