موربی۔اتوار کی رات گجرات کے ضلع موربی کے ماچو ڈیم پر لٹکنے والے پل کے حادثہ کاشکار ہونے کے واقعہ میں 100 سے زائد لوگ اب تک لاپتہ ہیں اور بچوں کے بشمول کم ازکم 42لوگوں کے ہلاک ہونے کی جانکاری عہدیداروں نے دی ہے۔
جبکہ 42نعشوں کو ماچو ندی سے نکالاورپوسٹ مارٹم کے لئے موربی سرکاری اسپتال روانہ کیاگیاہے‘ موربی رکن اسمبلی اور ریاستی وزیرپنچایت برجیش میرجا نے 35اموات کی تصدیق کی ہے۔
چیف منسٹر بھو پیندر پٹیل جنھوں نے اپنے تمام پروگراموں کو منسوخ کرتے ہوئے موربی راحت کاری او ربچاؤکے کاموں اور طبی خدمات کی راست نگرانی کے لئے پہنچے ہیں نے اس واقعہ میں مرنے والوں کے لئے چار لاکھ جبکہ زخمیوں کے لئے 50,000کی مالی امداد کا اعلان کیاہے۔
ممکن ہے کہ راحت کاری اوربچاؤ کام مکمل ہونے تک پٹیل موربی میں ہی قیام کریں گے
وزیراعظم نریند ر مودی نے واقعہ پر سخت نوٹ لیا اور دولاکھ روپئے واقعہ میں مرنے والوں کے پسماندگان اورزخمیوں کے لئے 50,000کی امداد کا اعلان کیاہے۔
وزیراعظم کے دفتر کی جانب سے کئے گئے ٹوئٹ کے مطابق ”وزیراعظم مودی نے گجرات چیف منسٹر اوردیگر عہدیداروں سے اس واقعہ کے متعلق جو موربی میں پیش آیاہے بات کی۔
انہوں نے راحت کاری اوربچاؤکے کاموں میں تیزی لانے کی ہدایت بھی دی او رقریب سے تمام حالات پر نظر رکھتے ہوئے تمام امکانات تک رسائی کرنے کو بھی کہا ہے“۔
ریاستی حکومت کی خواہش پر مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے راج کوٹ سے این ڈی آر ایف کی ایک ٹیم تعینات کردی گئی ہے‘ وہیں ڈیفنس منسٹر راج ناتھ سنگھ نے موربی پہنچنے کی فوجی بچاؤ ٹیموں کو ہدایت دی ہے۔
مذکورہ راحت کاری او ربچاؤ کاکام رات بھر چلتا رہا اور مقامی لوگوں کو ڈر ہے کہ بچوں کی نعشیں ماچو ندی میں پانی کے تیز بہاؤ کی وجہہ سے بہہ گئی ہوں گی۔مقامی انتظامیہ کو خدشہ ہے کہ مذکورہ پل ندی کے وسط میں ٹوٹا ہے‘ جہاں پر پانی کی سطح15سے 20فٹ ہے اور اسی کی وجہہ سے اموات میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
جملہ سات فائیر برگیڈ کی ٹیمیں خدمات میں لگی ہوئی ہیں جبکہ ایک ریاست آفات سماوی ردعمل دستہ ٹیم‘ اور دو این ڈی آر ایف ٹیمیں برائے گاندھی نگر سے موقع پر پہنچیں۔
مقامی انتظامیہ نے 02822243300کا ہلپ لائن نمبر شروع کیاہے جس سے لاپتہ رشتہ داروں کے متعلق جانکاری حاصل کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
درایں اثناء موربی میونسل کمیٹی کے چیف ایکزیکٹیو افیسر ایس وی زالا نے ایک چونکا دینے والا انکشاف کرتے ہوئے کہاکہ مجالس مقامی کی جانب سے فٹنس سند کے بغیرتزین نو کے بعد عوام کو پل کو کھول دیاگیا تھا۔