موسم گرما میں بھی سوائن فلو میں اضافہ تشویشناک

   

ایک ہفتہ کے اندر 35 کیسیس کی نشاندہی ، حفاظتی انتظامات نہ کرنے پر محکمہ صحت کے خلاف تنقیدیں
حیدرآباد /19 مارچ ( سیاست نیوز ) شدید گرمیوں کے باوجود سوائن فلو وائرس ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہا ہے ۔ عام طور پر موسم سرما میں اپنے وجود کا احساس دلانے والا H1,N1 وائرس شدید موسم گرما میں بھی شدت کے ساتھ اپنے وجود کا احساس دلا رہا ہے ۔ محکمہ صحت کی مرکزی حکومت کو روانہ کردہ رپورٹ کے مطابق ماہ فروری و مارچ میں جملہ 573 سوائن فلو کیسیس کی نشاندہی کی گئی ہے اور سات مریضوں کی ہلاکت واقع ہوئی ہے اور صرف ایک ہفتہ کے اندر 35 سوائن فلو کیسیس کی نشاندہی کی گئی ہے اور ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ موسم سرما میں اثر انداز ہونے والا وائرس موسم گرما میں بھی اپنا زبردست اثر دکھا رہا ہے ۔ واضح ہوکہ سال گذشتہ ملکی سطح پر 14,992 سوائن فلو کیس درج ہوئے تھے جس میں سے 1,103 مریضوں کی موت واقع ہوئی تھی جبکہ جاریہ دو ماہ کے اندر ہی 20 ہزار سوئن فلو کیسوں کی نشاندہی کی گئی ہے ۔ ان میں 605 مریضوں کی اموات واقع ہوئی ہے ۔ تشویشناک بات یہ ہے کہ سال گذشتہ کے مقابلہ امسال ڈھائی ماہ کے اندر منظر عام پر آنے والے کیسیس کی تعداد زیادہ ہے جبکہ ڈھائی ماہ کے عرصہ میں ایک ماہ موسم سرما تھا اور دیڑھ ماہ سے موسم گرما جاری ہے اور اب انتخابات ہونے کی وجہ سے عوام کثیر تعداد میں ایک ساتھ جمع ہو رہے ہیں اور ہجوم کے ذریعہ سوائن فلو پھیلنے کے شدید اندیشے ہیں اور سوائن فلو کیسیس میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے ۔ جس کی وجہ سے ماہرین صحت کو شدید فکر لاحق ہو رہی ہے اور موسم گرما کی مناسبت سے اس معاملہ میں کوتاہی مزید پریشانیوں کا سبب بن سکتی ہے ۔ جبکہ سوائن فلو کیسیس کی نشاندہی ہونے کے باوجود محکمہ صحت کی جانب سے حفاظتی اقدامات نہ کئے جانے سے متعلق تنقیدیں بھی سامنے آرہی ہیں ۔