مدھو کیشوار اور دیگر ماہرین تعلیمات کی جانب سے وزیراعظم نرینر مودی کو تحریر روانے کرتے ہوئے یونیورسٹی میں مذکورہ کتابیں نہیں پڑھائی جانے کی مانگ کے بعد یہ فیصلہ سامنے آیاہے۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی(اے ایم یو) کے انتظامی کمیٹی کی جانب سے معروف اسلامی اسکالرس مولانا ابو العلی مودودی اور سید قطب کی کتابیں نصاف سے نکالنے کا فیصلہ کیاہے۔
مدھو کیشوار اور دیگر ماہرین تعلیمات کی جانب سے وزیراعظم نرینر مودی کو تحریر روانے کرتے ہوئے یونیورسٹی میں مذکورہ کتابیں نہیں پڑھائی جانے کی مانگ کے بعد یہ فیصلہ سامنے آیاہے۔
مذکورہ کتابیں اے ایم یو کے اسلامک اسٹڈیز کا حصہ تھیں اور بی اے او رایم اے کلاسیس میں پڑھائی جاتی تھیں۔
ایک سینئر اے ایم یو اہلکار کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے انڈیا ٹوڈے نے کہا ہے کہ ”مدھو کیشوار اور دیگر ماہرین تعلیمات کی جانب سے وزیراعظم نرینر مودی کو تحریر روانے کرتے ہوئے یونیورسٹی میں مذکورہ کتابیں نہیں پڑھائی جانے کی مانگ کے بعد یہ فیصلہ سامنے آیاہے۔
اس مکتوب میں جامعہ ملیہ اسلامیہ او رہارورڈ یونیورسٹی میں بطور ادارے پاکستانی اسکالرس کے تحر یر کردہ کتابیں پڑھنے کا بھی تذکرہ کیاگیاہے“۔
مودودی ایک اسلامک اسکالر ہیں جو برطانوی ہندوستان کی سیاست میں سرگرم رہے ہیں۔
تقسیم ہند کے بعدانہوں نے پاکستان میں جماعت اسلامی کا قیام عمل میں لایا۔ قطب ایک مصری اسلامک اسکالر تھے او رمصر میں 1950اور1960کے دہے میں اخوان المسلمین کے ایک اہم رکن تھے۔