موہالی میں آج ہند۔افریقہ دوسرا ٹی 20 مقابلہ

   

موہالی ۔ 17 ستمبر (راست) دھرمشالہ میں پہلا مقابلہ بارش کی نذر ہوجانے کے بعد ہندوستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان کل یہاں سیریز کا دوسرا مقابلہ کھیلا جائے گا۔ ہند ۔ جنوبی افریقہ دوسرے ٹوئنٹی 20 مقابلہ میں نوجوان وکٹ کیپر بیٹسمین رشپھ پنت کا مظاہرہ توجہ کا مرکز ہوگا۔ ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ حالانکہ ہنوز 12 ماہ دور ہے لیکن ہندوستانی کپتان ویراٹ کوہلی نے واضح کردیا ہیکہ وہ نوجوان کھلاڑیوں کو ابھی سے ورلڈ کپ کی تیاری کا حصہ مانتے ہوئے ان کے مظاہروں پر توجہ مرکوز کرنا چاہتے ہیں۔ کپتان نے یہ امید نہیں کی ہیکہ بین الاقوامی کرکٹ میں اب جتنا بھی موقع دستیاب ہے اس کو تیاری کیلئے استعمال کیا جائے بلکہ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا ہیکہ نوجوان کھلاڑی جو اس وقت ٹیم میں موجود ہے، انہیں فوری موقع دیا جائے گا۔ تمام نوجوان کھلاڑیوں میں 21 سالہ رشپھ پنت سرفہرست ہیں کیونکہ فروری 2017ء میں اپنے بین الاقوامی کریئر کا آغاز کرنے کے بعد اپنی صلاحیتوں کے مظاہرے نہیں کرپائے ہیں۔ سیریز کے ابتدائی مقابلہ میں ایک گیند بھی نہیں ڈالی گئی لیکن تمام تر توجہ نوجوان وکٹ کیپر رشپھ پنت پر مرکوز ہوچکی ہے۔ ٹیم انتظامیہ نے کہا ہیکہ رشپھ پنت اب اپنی وکٹ آسانی سے نہیں گنوائیں گے کیونکہ انہیں ہدایت دی گئی ہیکہ وہ ویسٹ انڈیز کے خلاف ابتدائی دو مقابلوں میں ناکامی کے بعد جس طرح تیسرے مقابلہ میں ذمہ دارانہ اور بہتر مظاہرہ کیا تھا اسی مظاہروں کو آگے بڑھائیں۔ کوہلی کے ذہن میں ہنوز مہندر سنگھ دھونی موجود ہیں لہٰذا باصلاحیت پنت پر اپنے معیار کے مطابق مظاہرے کرنے کا شدید دباؤ موجود ہے۔ دھرم شالہ میں پہلا مقابلہ بارش کی نذر ہونے کے بعد جیسے ہی ٹیم یہاں سے روانہ ہوئی تو اس کے فوراً بعد پنت نیٹ میں زیادہ وقت گذارتے دیکھے گئے۔ پنت کے علاوہ دیگر نوجوان کھلاڑیوں میں لیگ اسپنر راہول چہر اور واشنگٹن سندر پر بھی دباؤ موجود ہے کیونکہ انہیں کلدیپ یادو اور یوزویندر چہل پر سبقت دی گئی ہے۔ آسٹریلیا میں آئندہ برس ہونے والے ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ سے قبل ہندوستان کیلئے 20 مقابلے موجود ہے اور ہندوستانی ٹیم ان کھلاڑیوں کو تیار کرنا چاہتی ہے جوکہ 8، 9 اور 10 ویں مقام پر کچھ رن بنا سکے لیکن یہاں یہ سوال بھی کافی اہمیت کا حامل ہوجاتا ہیکہ بیٹنگ شعبہ میں گہرائی پیدا کرنے کی کوشش میں کہیں اس کیلئے درمیانی اوورس میں وکٹ لینے والے بولروں کی کمی نہ ہوجائے۔ جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلی جانے والی سیریز میڈل آرڈر بیٹسمین شریاس ایئر اور منیش پانڈے کیلئے اہمیت کی حامل ہیں کیونکہ انہیں میڈل آرڈر میں اہم کھلاڑی تصور کیا جارہا ہے۔ علاوہ ازیں شکھردھون کیلئے بھی یہ سیریز اہمیت کی حامل ہے کیونکہ ویسٹ انڈیز کے خلاف منعقدہ سیریز میں وہ ناکام ہوئے تھے۔ دھون جنہوں نے یہاں موہالی میں اپنے کریئر کے پہلے ہی ٹسٹ میں 187 رنز اسکور کئے تھے جبکہ رواں برس آسٹریلیا کے خلاف کھیلے گئے ونڈے میں 143 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔ بولنگ شعبہ میں محمد خلیل اور نودیپ سائنی پر توجہ مرکوز ہوگی۔ دوسری جانب جنوبی افریقی ٹیم وکٹ کیپر بیٹسمین کوئنٹن ڈیکاک کی قیادت میں ایک نئی شروعات کیلئے کوشاں ہیں جس کیلئے فاسٹ بولر ربادا اور سینئر بیٹسمین ڈیوڈ ملر اہمیت کے حامل کھلاڑی ہیں۔ ربادا اور ڈی کاک نے پہلے ہی آئی پی ایل کے تجربات کو اس سیریز کیلئے سود مند قرار دیا ہے۔