مظفر نگر(مدھیہ پردیش)۔ ایک بے یارو مددگار مہاجر مزدور اپنی حاملہ بیوی او ربیٹے کیلئے عارضی بنڈی تشکیل دی تاکہ انہیں حیدرآباد سے مدھیہ پردیش 700کیلومیٹر کی مسافت اس پر طئے کراسکے۔
سوشیل میڈیاپر وائیرل ہورہے ویڈیومیں مذکورہ عورت اور اس کے بیٹے کو عارضی بنڈی پر بیٹھاہوا دیکھا جاسکتا ہے
جب پوچھا گیا”انتظامیہ کی جانب سے آپ کو کیا مدد نہیں ملی ہے“۔انہو ں نے کہاکہ ’نہیں‘ دیگر مہاجر مزدوروں کو کچھ ملی ہے‘۔ ایک اور مہاجر مزدور شیو بابو 23سالہ دن میں کہیں روپوش ہوجاتے ہیں اور رات میں یومیہ اساس پر 20کیلومیٹر کی مسافت طئے کرنا ان کی عادت بن گئی ہے
۔میڈیا سے بات کرتے ہوئے بابو نے کہاکہ ”ہم لوگ صبح 3بجے سے دوپہر 1بجے تک اپنا سفر جاری رکھتے ہیں۔ ہماری پاس بچت کافی محدود ہے اور گھر والوں تک پہنچنے کا کوئی راستہ نہیں ہے۔
بعض اوقات تحویل سے بچنے کے لئے سارا دن ہمیں چھپ جانا بھی پڑتاہے“۔جب سے لاک ڈاؤن کا نفاذ عمل میں آیا ہے تب سے مہاجر ورکرس اپنے آبائی مقام کو واپس لوٹنے کی جستجو میں لگے ہوئے ہیں۔
ان میں سے زیادہ تر ایم ایس ایم ایس کے ملازم ہیں یاپھر تعمیری شعبہ کے ورکرس ہیں۔ان میں سے تقریبا کی نوکری جاچکی ہے اور قومی لاک ڈاؤن کا اعلان ہونے کے بعدوقت نہیں ہونے کی وجہہ سے وہ اپنے گاؤں پہنچنے سے قاصررہے ہیں