فیکٹری کے مالک سرینواس وجے مورتی والیتی اور اس کے ساتھی تانا جی پندھاری ناتھ پٹواری کو بھی پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔
حیدرآباد: میرا بھیندر – وسائی ویرار (ایم بی وی وی) پولیس کے چرلا پلی کی نوودیا کالونی میں واقع ایک فیکٹری پر چھاپے کے نتیجے میں 12,000 کروڑ روپے کی تخمینہ مالیت کی منشیات ضبط کی گئیں اور فیکٹری کے مالک اور اس کے ساتھی کی گرفتاری جمعہ 5 ستمبر کو ہوئی۔
پولیس نے اس سے قبل اس معاملے میں 10 افراد کو گرفتار کیا تھا۔ رپورٹس کے مطابق 8 اگست کو ایک بنگلہ دیشی خاتون کی گرفتاری سے منشیات کا ریکیٹ سامنے آیا تھا۔
خاتون، جس کی شناخت فاطمہ مراد شیخ عرف مولا (23) کے طور پر کی گئی ہے، کو ایم بی وی وی کی کرائم برانچ ٹیم نے گرفتار کیا اور اس کے قبضے سے 105 گرام میفیڈرون (ایم ڈی) ضبط کیا گیا۔
اس کے خلاف 8 اگست کو نارکوٹک ڈرگس اینڈ سائیکو ٹراپک سبسٹینسز (این ڈی پی ایس) ایکٹ، 1985 کی دفعہ 8 (اے)، 21 (اے)، 22 (اے)، 29 اور امیگریشن اینڈ فارنرز ایکٹ، 2025 کی دفعہ 3، اور 21 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
ابتدائی تفتیش کے دوران اس کے قبضے سے 178 گرام ایم ڈی (میفیڈرون)، 23,97,000 روپے نقد اور دیگر قیمتی سامان برآمد ہوا۔
خاتون سے پوچھ گچھ کے بعد پولیس مزید 9 ملزمان کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہو گئی۔ آخر کار تفتیش کے نتیجے میں کرائم ڈیٹیکشن برانچ، سیل-4، انسپکٹر پرمود بدکھ اور ان کی ٹیم تلنگانہ پہنچی، جہاں انہوں نے حیدرآباد کے چرلا پلی میں واگ دیوی لیبز کے نام سے کام کرنے والے ایک بڑے ڈرگ ریکیٹ کا پردہ فاش کیا۔
کارخانے کے مالک سرینواس وجے مورتی والیتی اور اس کے ساتھی تانا جی پنڈھاری ناتھ پٹواری کو بھی پولیس نے گرفتار کر لیا ہے اور ان کے قبضے سے 5 کلو 790 گرام ایم ڈی، 35,500 لیٹر کیمیکل، 950 کلو گرام پاؤڈر اور ایم ڈی بنانے کے لیے درکار دیگر سامان بھی ستمبر کے دوران قبضے میں لے لیا گیا ہے۔
پولیس نے ملزمان کے زیر استعمال 27 موبائل فونز، 3 فور وہیلر، ایک دو پہیہ گاڑی اور 4 الیکٹرک اسکیلز بھی ضبط کیے۔