مہرولی کے جنگل سے ملنے والی ہڈیاں شاردھا والکر کی ہیں۔ ڈی این اے ان کے والد سے ملتا ہے

,

   

ہڈیوں کے نمونے ڈی این اے کے تجزیے کے لئے سنٹرل فارنسک سائنس لیباریٹری بھیجے گئے تھے۔
نئی دہلی۔ پولیس ذرائع نے جمعرات کے روز بتایاکہ شاردھا والکر قتل کیس کے سلسلے میں دہلی پولیس کے ذریعہ مہرولی کے جنگلاتی علاقے سے برآمد ہڈیوں کے تکڑوں سے نکالاگیاڈی این اے شاردھا والکر کے والد کے نمونوں سے ملتا ہے۔

والکر کی جسم کے تکڑوں کی تلاش کرتے وقت پولیس کو اس علاقے سے13ہڈیوں کے تکڑے دستیاب ہوئے تھے۔ شاردھا کے ساتھ رہنے والے ساتھی آفتاب امین پونا والا نے مبینہ اس کا گلا کاٹ کر نعش کے 35تکڑے کئے اورقومی درالحکومت کے مختلف حصوں نعش کے ان تکڑوں کو پھینک دیاتھا۔

ایک ذرائع کا کہنا ہے کہ ”پولیس کو ہڈیوں کے ڈی این اے کی رپورٹ ملی ہے۔ہڈیاں والکر کے والد کے ڈی این اے نمونوں سے میل کھاتی ہیں“۔

ہڈیوں کے نمونے ڈی این اے کے تجزیے کے لئے سنٹرل فارنسک سائنس لیباریٹری بھیجے گئے تھے۔

پونا والا کی پالی گرافی کی رپورٹ پولیس نے چہارشنبہ کے روز فارنسک سائنس لیاب میں جمع کرائی ہے۔