ستمبر 16 کو جوابی کارروائی میں اے آئی ایم آئی ایم کے دفتر پر بھی حملہ کیا گیا۔
حیدرآباد: 17 ستمبر بروز بدھ حیدرآباد میں میلاد النبیؐ پروگرام کے دوران لڑائی میں ملوث ہونے پر سات افراد کو گرفتار کیا گیا۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب بوون پلی میں منعقد ہونے والے پروگرام کے انتظامات کو لے کر دو گروپوں میں لڑائی ہوئی۔ اطلاعات کے مطابق آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے ارکان نے مبینہ طور پر کچھ مقامی لوگوں پر حملہ کر کے زخمی کر دیا۔
ستمبر 16 کو جوابی کارروائی میں اے آئی ایم آئی ایم کے دفتر پر بھی حملہ کیا گیا۔ سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ویڈیوز میں لوگوں کو دفتر پر حملہ کرتے اور ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
دفتر پر حملہ کرنے میں مقامی لوگوں کی قیادت کرنے والے ببلو کے نام سے ایک شخص نے حیدرآباد پولیس اور اے آئی ایم آئی ایم پر ملوث ہونے کا الزام لگایا۔
سیاست ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوئے، الوال پولیس انسپکٹر اے پرشانت نے کہا، “15 ستمبر کو میلاد النبیؐ کی تقریبات کے دوران ایک ہی کمیونٹی کے دو گروپوں کے درمیان پروگرام کے لیے ایک اسٹیج پر لڑائی ہوئی۔”
انسپکٹر نے تصدیق کی کہ مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور سات افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔