درخواست گذاروں کا دعوی ہے کہ مندر کی اراضی کے ایک حصہ پر مذکورہ مسجد کو تعمیرکیاگیاہے
ماتھرا۔مینا مسجد اور کٹرا کیشو دیو مندر کے درمیان میں چل رہے تنازعہ پر سنوائی کے لئے ایک عدالت نے جمعہ کے روز30نومبر کی تاریخ مقررکی ہے کیونکہ اس روز سنوائی ایک فریق کی عدم موجودگی کے سبب ہونہیں سکی تھی۔
درخواست گذاروں کا دعوی ہے کہ مندر کی اراضی کے ایک حصہ پر مذکورہ مسجد کو تعمیرکیاگیاہے۔
سینئر ایڈوکیٹ دیوکیندن شرما جو اکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا کے خازن دنیش چندرا اور بھگون کیشو دیو کی نمائندگی کررہے تھے نے رپورٹرس کو بتایاکہ جمعہ کے روز ایک”امین“ ریونیو افیسر کے ذریعہ مسجد کے سروے اور اس کے احاطے میں جاری تعمیر کام پر روک لگانے پر سنوائی مقررتھی۔
انہوں نے کہاکہ اترپردیش سنی سنٹرل وقف بورڈچیرمن اور مسجد انتظامی کمیٹی کی جانب سے کوئی بھی وکیل اب تک پیش نہیں ہوئے ہیں۔ شرما نے کہاکہ عدالت نے اس معاملے پر اگلے سنوائی 30نومبر کومقرر کی ہے۔
عید گاہ‘ کرشنا جنم بھومی کے ایک اورمعاملے میں بھی وکلاء مہندر پرتاب سنگھ اور راجیندر مہیشوری کی طرف سے ضلع جج راجیو بھارتی کی عدالت میں دائر نظرثانی کی پر بھی سماعت نہیں ہوسکی ہے۔
درخواست گذار نے کہاکہ اب سماعت 10نومبر کے روز ہوگی۔