میٹھی نیند سے جسمانی تھکن دورہوتی ہے

   

ابوزہیر سید زبیر ہاشمی نظامی
جسمانی تھکن کے بعد میٹھی اور پیاری نیند آتی ہے۔ اس ضمن میں بہت سی مثالیں دی جاسکتی ہیں۔نیند لانے کیلئے ڈاکٹر کینڈی کا تجربہ منفرد ہے۔ وہ پہلی جنگ عظیم میں ڈاکٹر تھا۔ ایک دفعہ اس کی جماعت پسپا ہوگئی۔ جوان اتنے تھک چکے تھے کہ جہاں گرے وہیں سوگئے۔ ڈاکٹر موصوف نے سپاہیوں کی آنکھوں کے پپوٹے اُٹھا کر دیکھے۔ سپاہیوں کی آنکھوں کی پتلیاں اپنے مقام سے اوپر اُٹھی ہوئی آنکھوں کے بالائی خانوں میں سما رہی تھیں۔ ڈاکٹر موصوف کا قول ہے کہ جب کبھی انھیں بے خوابی کی شکایت ہوئی انھوں نے آنکھوں کے ڈھیلوں کو اُٹھاکر آنکھوں کے خانوں میں پہنچانے کی کوشش کی۔ ذرا دیر بعد جمائیاں آنے لگیں اور وہ نیند کی دنیا میں چلے گئے۔
حاصل کلام : ۱۔ نیند میں کمی کوئی بیماری نہیں ہے۔ ایسے لوگ نارمل ہوتے ہیں۔ صرف ان کی حاصل کلام کے اوقات کم ہوتے ہیں۔ لہذا پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔
۲۔ اگر وہ نیند کے اوقات میں اضافہ کرنا چاہتے ہیں تو جسمانی ورزشیں کریں۔ معمر لوگ زیادہ سیر کریں۔
۳۔ رات کی بیداری کے اوقات کا صحیح استعمال کریں۔ اپنے وسائل تعلیم اور افتاد طبع کے مطابق طویل مدت کا منصوبہ بنائیں۔ شاید قدرت ان کو کسی بلند مقام تک پہنچانا چاہتی ہے۔
۴۔ صحیح بے خوابی کی وجہ دور کیجئے۔
۵۔ صحیح بے خوابی کے دوران دعا کیجئے۔ آنکھیں بند کیجئے۔ اپنی پتلیوں کو اُٹھا کر آنکھوں کے بالائی خانوں تک لے جانے کی مشق کیجئے۔