انہوں نے رپورٹرس کو بتایاکہ ”سارا راجستھان اس بات کوجانتا ہے کہ ہماری جیت کے بعد پچھلے پانچ سالوں میں کس طرح کی حکومت ہم نے فراہم کی ہے اور میں نے وہ کیاجو کرسکتاہوں“۔
نئی دہلی۔ چیف منسٹر راجستھان اشوک گہلوٹ نے اس بات کی امید ظاہر کی کہ وہ او رسچن پائلٹ مل کر کام کریں گے اور اس سال کے آخر میں ہونے والے راجستھان اسمبلی انتخابات میں کانگریس پارٹی کو جیت سے ہمکنا ر کریں گے او رکانگریس کارکنان اور قائدین سے اپیل کی کہ وہ انتظارکریں کہ انہیں ان کی گنجائش کے حساب سے موقع دیاجائے گا اور”صبر“ کا مظاہرہ کریں۔
ان کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دو بڑے قائدین نے اعلی کمان سے ملاقات کی اور پارٹی نے اس سال کے آخر میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی سے مقابلہ کے لئے ان دونوں کے درمیان اتحاد کااشارہ دیاہے۔
انہوں نے کہاکہ ”مجھے یاد ہے سونیا گاندھی کے وہ الفاظ جنھوں نے کانگریس کے کنونشن میں پارٹی ورکرس سے کہاتھا کہ وہ صبر رکھیں او رانہیں پارٹی کی خدمت کا موقع دیاجائے گا۔ میں نے اس کواپنے دل میں رکھا ہے اورپارٹی کے لوگوں سے کہہ رہاہوں کہ صبر رکھیں۔
انہیں پارٹی کی خدمت کو کوئی نہ کوئی موقع دیاجائے گا۔ لہذا میں صبر‘ صبر‘ صبر کے لئے بول رہا ہوں“۔
انہوں نے اعتماد کا اظہار کیا کہ پارٹی اعلی کمان کے پاس رضامندی کے بعد وہ اورپائلٹ ساتھ مل کر کام کریں گے۔ گہلوٹ سے پوچھنے پر کہ پائلٹ سے وہ توقع کرتے ہیں کہ ان کے ساتھ کام کریں گے جس پر گہلوٹ نے کہاکہ ”وہ پارٹی میں ہیں تو وہ ایسا کیوں نہیں کریں گے۔
کون کیا رول ادا کریگا اس کا فیصلہ پارٹی اعلی کمان کریگی۔ یہ ہمارے ہاتھ میں نہیں ہے کہ یہ پارٹی اعلی کمان کے ہاتھ میں ہے“۔ چیف منسٹرنے کہاکہ ”میرے لئے کوئی عہدہ اہم نہیں ہے۔ راجستھان میں تین مرتبہ میں چیف منسٹر رہاہوں او رکئی مرتبہ مرکزی وزیر۔
تین مرتبہ چیف منسٹر اور تین مرتبہ مرکزی وزیرہونااہمیت رکھتا ہے۔ آج جو کچھ اعلی کمان کہے گا وہ میرے ڈیوٹی ہے اوریہ الیکشن جیتنے کے لئے ہوگا“۔
ریاستی یونٹ کے اندر جاری کشمکش کو ختم کرنے کے لئے ان دونوں راجستھان لیڈران سے کافی دیر تک پارٹی سربراہ ملکاراجن کھڑگی اور سابق صدر راہول گاندھی کی ہونے والی بات چیت کے بعد گہلوٹ میڈیاسے بات کررہے تھے۔
انہو ں نے کہاکہ کانگریس کے ریاست میں اقتدار میں آنے کے بعد انہوں نے ریاست کی عوام کی فلاح وبہبود کے لئے کام کیا۔
انہوں نے رپورٹرس کو بتایاکہ ”سارا راجستھان اس بات کوجانتا ہے کہ ہماری جیت کے بعد پچھلے پانچ سالوں میں کس طرح کی حکومت ہم نے فراہم کی ہے اور میں نے وہ کیاجو کرسکتاہوں“۔