نئی حد بندی کیخلاف سپریم کورٹ جائیں گے: فاروق عبداللہ

   

نئی دہلی: نیشنل کانفرنس کے صدر اور جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ نے جمعہ کو کہا کہ ان کی پارٹی حد بندی کمیشن کی سفارشات کے خلاف سپریم کورٹ جانے کی تیاری کر رہی ہے۔ جموں و کشمیر کے تین بار وزیر اعلیٰ رہ چکے سابق مرکزی وزیر عبداللہ نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اپوزیشن پارٹیاں متحد ہوں اور ملک کے سیکولر تانے بانے کو تباہ کرنے پر تلی ہوئی طاقتوں کا مقابلہ کریں۔اس ہفتے کے شروع میں حد بندی کمیشن کے ساتھ میٹنگ کے دوران ہونے والی بات چیت کا تفصیلی بیان دیتے ہوئے سینئر لیڈر عبداللہ نے بتایاکہ ہمارے ذریعہ میٹنگ میں پہلا نکتہ اٹھایا گیا کہ کمیشن غیر قانونی ہے، کیونکہ جموں و کشمیر کی پارٹی کی درخواست کو چیلنج کیا گیا ہے۔ تنظیم نو کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا تھا۔تاہم کمیشن کی چیئر پرسن جسٹس (ریٹائرڈ) رنجنا دیسائی نے نیشنل کانفرنس کی گذارشات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ جہاں تک کمیشن کا تعلق ہے، وہ حکومت کے ذریعے بااختیار ہیں اور اس لیے انہوں نے اپنا کام کیا۔لیکن سپریم کورٹ آخر میں کیا کہے گی، یہ ان (کمیشن) پر بھی پابند ہوگا تاکہ صورتحال واضح ہو۔ اس کے بعد انہوں نے دیگر معیارکو بھی بیان کیا۔ عبداللہ نے کہا کہ اب ہم سپریم کورٹ جانے کی تیاری کر رہے ہیں۔