نئی عسکری قیادت سے ملت ومملکت کے درمیان خلیج بننے کی امید

   

اسلام آباد : سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پاک فوج کی نئی قیادت کو عہدے سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز جنرل سید عاصم منیر نے پاک فوج کے 17 ویں سپہ سالار کی حیثیت سے کمان سنبھالی تھی، سبکدوش ہونے والے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاک فوج کی کمان ان کے سپرد کی تھی جب کہ گزشتہ ہفتے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا کی ملٹری سروس سے ریٹائرمنٹ کے بعد جنرل ساحر شمشاد مرزا نے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے عہدے کا چارج سنبھال لیا تھا۔آج سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پاک فوج کی نئی قیادت کو عہدے سنبھالنے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور چیف آف آرمی اسٹاف کے منصب سنبھالنے پر جنرل ساحر شمشادمرزا اور جنرل سیّدعاصم منیر کو مبارکبادپیش کرتاہوں۔ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں سابق وزیر اعظم نے کہا کہ امید ہے کہ نئی عسکری قیادت ملت وریاست کے درمیان گزشتہ 8 ماہ میں جنم لینے والے اعتمادکے فقدان کے خاتمیکی سبیل کریگی۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ریاست کی قوت عوام ہی سیکشید کی جاتی ہے۔سابق وزیر اعظم نے اپنے ٹوئٹ میں قائد اعظم محمد علی جناح کے مسلح افواج کے ساتھ کیے گئے خطاب کے الفاظ کو بھی شئیر کیا جس میں کہا گیا ہے کہ مت بھولیں کہ مسلح افواج قوم کی ملازم ہیں، آپ قوم کی پالیسی نہیں بناتے، پالیسیاں بنانا سویلینز کا کام ہے اور آپ وہی کام کریں جو آپ کے سپرد کیا گیا ہو۔واضح رہے کہ اس سے قبل مرکزی سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی سیکریٹری اسد عمر نے جنرل (ریٹائرڈ) قمر جاوید باجوہ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے نئے چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر پر زور دیا تھا کہ وہ فوج اور قوم کا گزشتہ 8 ماہ کے دوران کیے گئے فیصلوں سے بری طرح مجروح اعتماد بحال کریں۔اسد عمر نے گزشتہ روز ریٹائر ہونے والے جنرل قمر جاوید باجوہ کو سیاسی انتشار، بکھرتی معیشت اور اپنے فیصلوں سے فوج اور شہریوں کے درمیان اعتماد کے رشتے میں دراڑیں ڈالنے کا ذمے دار قرار دیتے ہوئے تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ جنرل عاصم منیر کی اولین ترجیح قوم اور فوجی قیادت کے درمیان احترام و محبت کا رشتہ بحال کرنا ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ نہ یہ رشتہ یک طرفہ ہو سکتا ہے اور نہ ہی طاقت اور جبر سے حاصل ہو سکتا ہے، 8 ماہ کے فیصلوں نے اس رشتے کو بری طرح ٹھیس پہنچائی، ملک کا دفاع کرنے والے فوجی پر قوم آج بھی ناز کرتی ہے۔