نئے پارلیمنٹ ہاؤس کا افتتاح ، لوک سبھا میں سینگول نصب

,

   

جب ہندوستان آگے بڑھتا ہے تو دنیا آگے بڑھتی ہے،وزیر اعظم مودی کا نئی پارلیمنٹ میں خطاب

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کے ہمراہ ملک کے نوتعمیرشدہ پارلیمنٹ ہاؤس کو آج قوم کے نام وقف کیا اور نئے لوک سبھا ہاؤس میں عقیدت کے ساتھ سینگول نصب کیا۔وزیر اعظم مودی صبح تقریباً 7.30 بجے پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں پہنچے اور اوم برلا نے ان کا استقبال کیا۔ مودی نے سب سے پہلے بابائے قوم مہاتما گاندھی کے مجسمے پر گلہائے عقیدت پیش کیے۔ اس کے بعد انہوں نے برلا کے ساتھ مذہبی رسومات میں حصہ لیا۔وزیر اعظم مودی نے اس کے بعد ٹاملناڈو سے آئے ادینم سنتوں کے ذریعہ لائے گئے سینگول کو حاصل کیا اور ادینم سنتوں سے آشیرواد لیا اور پھر برلا اور ادینم سنتوں کے ساتھ وہ نئی لوک سبھا کے اندر گئے اور اسپیکر کی نشست کے پیچھے دائیں جانب شیشے کے کیس میں سینگول نصب کیا۔اس کے بعد مودی اور برلا باہر آئے اور پھر نئی پارلیمنٹ کی افتتاحی تختی کی نقاب کشائی کر کے نئے پارلیمنٹ ہاؤس کا افتتاح کیا۔ اس کے بعد انہوں نے تعمیراتی مزدوروں سے ملاقات کی اور انہیں شال اور نشانات دے کر اعزاز سے نوازا۔ اس کے بعد بین المذاہب دعائیہ اجتماع میں شرکت کی، جس میں بدھ مت، جین، پارسی، سکھ، اسلام، ویدک وغیرہ جیسے مذاہب کے مذہبی رہنماؤں نے دعا کی۔ اس کے بعد مودی نے پروگرام میں موجود مہمانوں سے ملاقات کی اور بات چیت کی۔اس پروگرام میں مرکزی وزرائاور اعلیٰ حکام وغیرہ موجود تھے۔ واضح رہے کہ اس تقریب کا اپوزیشن سیاسی پارٹیوں نے بائیکاٹ کیا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ پارلیمنٹ میں جو مقدس سینگول استھاپت (قائم) کیا گیا ہے۔ وہ سینگول انصاف، مذہب اور اچھی حکمرانی کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہندوستان آگے بڑھتا ہے تو دنیا آگے بڑھتی ہے۔ پارلیمنٹ کی یہ نئی عمارت ہندوستان کی ترقی کے ذریعہ دنیا کی ترقی کا مطالبہ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ نئے راستوں پر چلنے سے ہی نئے نمونے بنتے ہیں۔ آج نیا ہندوستان نئی راہیں بنا رہا ہے اور نئے نشانے طے کر رہا ہے۔ افتتاح کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی نے اپوزیشن کی جانب سے تقریب کے بائیکاٹ، صدر جمہوریہ سے نئی عمارت کا افتتاح نہ کرانے اور ساورکر کا ذکر نہیں کیا، وہیں انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی کے سفر میں کچھ لمحات امر ہو جاتے ہیں اور انمٹ دستخط ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا ہندوستان کی تاریخ میں 28 مئی ایسا ہی ایک دن ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئی بلڈنگ صرف ایک عمارت نہیں ہے بلکہ 140 کروڑ ہندوستانیوں کی امنگوں اور خوابوں کی عکاس ہے۔انہوں نے کہا کہ آج کا دن ملک کے لیے ایک مبارک دن ہے۔ ملک آزادی کے 75 سال مکمل ہونے پر امرت مہوتسو منا رہا ہے۔ اس امرت مہوتسو میں ہندوستان کے عوام نے پارلیمنٹ کی یہ نئی عمارت اپنی جمہوریت کو تحفے میں دی ہے۔ میں ہندوستانی جمہوریت کے اس سنہرے لمحے کیلئے تمام ہم وطنوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ وزیرا عظم مودی نے کہا کہ نئی پارلیمنٹ خود انحصار ہندوستان کا مشاہدہ کرے گی۔ ہماری جمہوریت دنیا کو ہندوستان کے عزم کا پیغام دیتی ہے۔ پارلیمنٹ ہماری جمہوریت کا مندر ہے۔ یہ نیا پارلیمنٹ ہاؤس منصوبہ بندی کو حقیقت سے جوڑنے کی ایک اہم کڑی ثابت ہوگا، پالیسی کو تعمیر سے، قوت ارادی سے عمل کی طاقت اور قرارداد کو کامیابی سے جوڑتا ہے۔ یہ نئی عمارت ہمارے آزادی پسندوں کے خوابوں کو پورا کرنے کا ذریعہ بنے گی۔ یہ نئی عمارت خود انحصار ہندوستان کے طلوع آفتاب کا مشاہدہ کرے گی۔ یہ نئی عمارت ترقی یافتہ ہندوستان کی قراردادوں کی تکمیل دیکھے گی۔

مودی کے ہاتھوں افتتاح
نئے پارلیمنٹ ہاؤس کی خصوصیات
نئی دہلی: وزیراعظم نریندر مودی نے آج نئے پارلیمنٹ ہاؤس کا افتتاح کیا۔ نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے لوک سبھا چیمبر میں تاریخی سینگول نصب کیا گیا، جو وراثت کو جدیدیت سے جوڑنے کی علامت ہے۔ نئے پارلیمنٹ ہاؤس کی تعمیر صرف ڈھائی سال میں مکمل ہوئی ہے ۔ اس کا سنگ بنیاد وزیر اعظم نریندر مودی نے 10 دسمبر 2020 کو رکھا تھا۔ نئی عمارت 20,000کروڑ روپے کی لاگت والی سینٹرل وسٹا پروجیکٹ کا حصہ ہے ۔ لوک سبھا ہال میں 1280 افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔ لوک سبھا چیمبر میں 888اور راجیہ سبھا کے چیمبر میں 300 ارکان آرام سے بیٹھ سکتے ہیں۔ ہر سیٹ پر دو ممبران کے بیٹھنے کا انتظام ہوگا اور ڈیسک پر ان کیلئے ٹچ اسکرین گیجٹس ہوں گے۔ ڈائمنڈ کی شکل کی نئی عمارت میں لائبریری کی عمارت سمیت تین عمارتیں ہیں۔کل 64500 مربع میٹر میں بنائے گئے نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے تین اہم دروازے ہیں۔ گیان دوار، شکتی دوار اور کرما دوار۔ وی وی آئی پیز، ایم پیز اور ناظرین کو مختلف دروازوں سے داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔ اسے ٹاٹا انڈسٹریز گروپ کی کمپنی ٹاٹا پروجیکٹس لمیٹیڈ نے بنایا ہے ۔اس کی تعمیر میں 60 ہزار مزدوروں نے کام کیا ہے ۔لکڑی مہاراشٹرا کے ناگپور سے سرخ اور سفید سنگ مرمر راجستھان سے آئے ہیں ۔ اس میں ادے پور سے لائے گئے گرین پتھر بھی ہیں۔ لال گرینائٹ اجمیر کے لاکھا کی ہے ۔