ایمس کا مطالعہ۔ بیماریوں کا خطرہ بھی ہوتا ہے کم‘ تین سال تک یہ ریسرچ کیاگیا۔
نئی دہلی۔ چکن ‘ مٹن ‘ انڈے جیسے نان ویج کے شوقین لوگوں کے لئے یہ ایک اچھی خبر ہے۔
ایمس کی ایک نئی اسٹڈی نے یہ ثابت کیاہے کہ ناج ویج او رویج کھانے والوں کے مقابلے میں ناج ویج کھانے والوں کے اندر بیماریاں کم ہوتی ہیں۔ نان ویج کھانے والوں میں بڑی بیماریاں‘ موٹا پا‘ ہاپر ٹینشن ‘ کینسر ‘ لیور کے امراض کیسی بیماریوں کے جراثیم کے نمونے کم ملے ہیں۔
جبکہ ویج کھانے والوں میںیہ بہت زیادہ مقدار میں پائے گئے ہیں۔اسٹڈی میں نان ویج کھانے والی کشمیری خواتین اور وج کھانے والی دہلی کی خواتین شامل کی گئی ہیں۔ جس میں دہلی کے مقابلے کشمیر کی خواتین کافی صحت مند پائی گئی ہیں۔ اور ان میں بیماریوں کا خطرہ بہت کم پایاگیاہے۔
ایمس او رشیر کشمیر انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنس ( ایس کے ائی ایم ایس)سری نگر نے ملک کر یہ اسٹڈی کی ہے۔
اسٹڈی کے پرنسپل مصنف اور ایس کے ائی ایم ایس کے پروفیسر محمد اشرف غنی نے بتایا کہ سمندری کھانوں کو ادویاتی کھانے مانا جاتا ہے۔
اس کے استعمال سے قلب کے امراض ‘ ضیابطیس‘ موٹا پا کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
اس لئے جاپان کے لوگوں کے زیادہ دنوں تک زندہ رہنے کی وجوہات میں سے یہ بھی ایک وجہہ ہے۔
ہم نے کھانے اور صحت کے تعلقات کے متعلق جانکاری حاصل کرنے کے لئے یہ اسٹڈی کی تھی ۔ ہم نے کبھی نہیں سونچا تھا کہ نان ویج کھانے والے ‘ ویج کھانے والوں کے مقابلہ زیادہ صحت مند ہونگے۔ ڈاکٹر نے کہاکہ 2015میںیہ اسٹڈی شروع ہوئی تھی جو2018تک جاری رہی ۔
اسٹڈی میں جملہ 464خواتین کو شامل کیاگیا ۔
ہم نے سب سے پہلے ان کے 72گھنٹوں کے کھانے کے طریقے پر غور کیااور یہ جاننے کی کوشش کی کہ وہ کوئی دوا تو نہیں کھارہے ہیں۔
پھر لمبائی ‘ وزن ‘ بی پی ‘ ہائی گروتھ‘ خون کے نمونوں کی جانچ ‘ لیور کی کارکردگی ‘ گردوں کی کارکردگی اور اس کے علاوہ تمام ہارمونس کی جانچ کی ۔جس کے بعد نتائج چونکانے والے نکلے۔