میڈیا کو جاری کردہ لیڈر میں بی جے پی کے معمر لیڈرسنگھ پریہ گوتم نے کہاکہ اترپردیش کے چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کو مذہبی امور کی انجام دہی کے لئے بھیجا دینا چاہئے۔
لکھنو۔ بی جے پی کے معمر قائد سنگھ پریہ گوتم کا ہفتہ کے روز پارٹی پر اس وقت ایک بم گرا جب انہوں نے مطالبہ کیاکہ مرکزی وزیر نتن گڈکری کو نائب وزیراعظم بنایاجانا چاہئے اور یونین ہوم منسٹر راجناتھ سنگھ کو اترپردیش چیف منسٹر کی ذمہ داری تفویض کی جانی چاہئے۔
انہوں نے یہ بھی مشورہ دیا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر امیت شاہ کو راجیہ سبھا میں سخت محنت کرنے چاہئے اور مدھیہ پردیش کے سابق چیف منسٹر شیوراج سنگھ کو بطور پارٹی صدر مقرر کرنے کے لئے ان کا راستہ صاف کرناچاہئے۔
میڈیا کو جاری کردہ لیڈر میں بی جے پی کے معمر لیڈرسنگھ پریہ گوتم نے کہاکہ اترپردیش کے چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کو مذہبی امور کی انجام دہی کے لئے بھیجا دینا چاہئے۔وزیر اعظم نریندر مودی کو ملک کا قدآور لیڈر تسلیم کرتے ہوئے مذکورہ بی جے پی لیڈر نے کہاکہ 2019میں مودی کی لہر کا احیاء ممکن دیکھائی نہیں دے رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ’’ مودی کی لہر مجوزہ الیکشن میں دوبارہ دیکھائی دینے کا امید کم ہے اور پارٹی ورکرس بھی اس بات کا جانتے ہیں مگر مجبوری میں وہ خاموش ہیں‘‘۔
مرکزی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر پھیلے ہوئے غصہ کا الزام عائد کرتے ہوئے مسٹر گوتم نے کہاکہ موجودہ حالت میں الیکشن ہوتا ہے کہ حالت کافی سنگین ہوگی‘ کچھ ریاستوں کو چھوڑ کر تمام سے بی جے پی کا صفایا ہوجائے گا۔
پلاننگ کمیشن کے نام میں تبدیلی اور سی بی ائی کے ساتھ آر بی ائی میں بیجا مداخلت کا ذکر کرتے ہوئے مذکورہ بی جے پی لیڈر نے یہ بھی کہاکہ اترکھنڈ کی منتخب حکومت کو گرانے کی کوشش بھی ان کی پارٹی نے کی ہے۔ گوا اور منی پور میں کسی بھی حال میں حکومت بنانے کے متعلق ان کی پارٹی کے فیصلے کو بھی بی جے پی کے معمر لیڈر نے غلط قراردیا۔اٹل بہاری واجپائی حکومت نے 88سالہ بی جے پی لیڈر سنگھ پریاگوتم وزیر تھے