جدہ: مسلم ممالک کے نمائندہ اسلامی تعاون کونسل (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کا ہنگامی اجلاس اتوار کے روز منعقد ہوا۔ جس میں اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو کے حالیہ بیانات پر غور کیا گیا۔ اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو نے رائے دہندو ں سے وعدہ کیا کہ وہ غورالاردن، بحیرہ مردار کے شمالی علاقہ او ریہودی بستیاں اسرائیل میں ضم کردیں گے۔ نتن یاہو کے اس بیان پر شدید رد عمل کا اظہار کیا جارہا ہے اور اس کی شدید مذمت کررہے ہیں۔
The Extraordinary Ministerial meeting will discuss the declared intention of the #Israeli Prime Minister “to impose Israeli sovereignty all the regions of the #Jordan Valley, the Northern Dead Sea, and the settlements in the #WestBank, if he is reelected.” 2/ pic.twitter.com/KARLedE0SC
— OIC (@OIC_OCI) September 15, 2019
Minister of Foreign Affairs of #SaudiArabia Ibrahim bin Abdulaziz Al-Assaf, chair of the 14th Islamic Summit addresses the OIC Extraordinary meeting at the level of foreign ministers to address the serious Israeli escalation on #WestBank, #Palestine. pic.twitter.com/keUN3N7b4i
— OIC (@OIC_OCI) September 15, 2019
The meeting will address this serious Israeli escalation & take the required urgent political and legal steps to face up to this #Israeli aggressive stand and to rally the Islamic countries’ efforts through an emergency action plan in the face of this aggressive declaration. 3/ pic.twitter.com/VThrxCOSda
— OIC (@OIC_OCI) September 15, 2019
سعودی عرب کی جانب سے بلائے گئے اس او آئی سی کے اجلاس میں فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی نے کہا کہ ان کا ملک فلسطین مسئلہ فلسطین کے حوالہ سے شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولیعہد محمد بن سلمان کی قیادت میں سعودی عرب کے کردار کو سراہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی اپیل پر جدہ میں اوآئی سی کا ہنگامی اجلاس اس با تکی دلیل ہے کہ سعودی قیادت میں فلسطینی عوام اور ان کے دیرینہ مسائل کو عرب اور اسلامی دنیا کی مکمل حمایت حاصل ہے۔