جتیندر تیاگی عرف وسیم رضوی کی بھی اب تک اس معاملے میں گرفتاری عمل میں ائی ہے
اترپردیش کے غازی آباد کی داسنا دیوی مندر کی صدر پجاری یاتی نرسنگ آنند جس نے پچھلے ماہ مسلمانوں کی نسل کشی کی بات کہی تھی‘ کو اتراکھنڈ پولیس نے خواتین پر قابل اعتراض تبصرے کے معاملے میں گرفتارکرلیاہے۔
ہری دوار میں 17سے 19ڈسمبر کے دوران سہ روزہ پروگرام میں مسلمانوں کے خلاف نسل کشی کی بات یاتی نرسنگ آنند اور دیگر قائدین نے کی تھی جن پر پولیس نے اشتعال انگیز تقریر کا ایک معاملے ان تمام پر درج کیاہے۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ ہے کہ پولیس نے اس معاملے میں نفرت سے بھری نرسنگ آنند کو پولیس نے ایک نوٹس جاری کی ہے اور اسی معاملے میں اس کوریمانڈ پر لیاجائے گا۔
مذکورہ پولیس افیسر نے این ڈی ٹی وی کو بتایاکہ”فی الحال یاتی نرسنگ آنند کی گرفتاری ہری دوراشتعال انگیز تقریر کے معاملے میں نہیں بلکہ خواتین کے خلاف توہین آمیز تبصرے پر ہوئی ہے۔ اب تک اس معاملے میں انہیں نوٹس جاری کی گئی ہے۔
نفرت انگیز تقریر کے معاملے میں بھی انہیں ریمانڈ میں لیاجائے گا اس کی مشق جاری ہے۔ ریمانڈ کی درخواست میں ہم اشتعال انگیز تقریرکے معاملے کی تفصیل بھی شامل کریں گے“۔
اس ماہ کے اوائل میں درج ایک شکایت کی بنیاد پر نرسنگ آنند کے خلاف یہ مقدمہ درج کیاگیاتھا‘ جو دیگر مذاہب کے خواتین کے خلاف اس کے نازیبا تبصرے کی وجہہ سے تھا۔
خواتین کے خلاف نازیبا تبصرے کے علاوہ کے علاوہ نفرت پر مشتمل تقریر‘ ہری دوار واقعہ سے تعلق نہیں رکھنا‘ بھی اس پر عائد کئے گئے ہیں۔
ہری دوار کے سہ روز ’دھرم سنسد‘ میں مسلمانوں کے خلاف نسل کشی او رمذہبی اقلیتوں کے خلاف اشتعال انگیز تقریریں کرنے کا معاملہ یاتی کے علاوہ دیگر ہندوتوا قائدین پر درج ہوا ہے۔
جتیندر نارائن سنگھ تیاگی عرف وسیم رضوی کی بھی اب تک گرفتاری عمل میں ائی ہے۔ اس پروگرام کے تقریبا ایک ماہ بعد سپریم کورٹ کی مداخلت کے سبب یہ گرفتاریاں عمل میں ائی ہیں۔