نریندر مودی پر 2014 پر بھروسہ بھروسہ کر کے ملک کے عوام نے بڑی غلطی کی

   

ایوان میں بل پر ووٹنگ دروازے بند کر کے ہی ہوتی ہے ، وزیراعظم اس سے لا علم : کے ٹی آر
حیدرآباد ۔ 18 ۔ فروری : ( سیاست نیوز ) : ریاستی وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی آر نے کہا کہ 2014 میں ملک کے عوام نے مودی پر بھروسہ کرتے ہوئے بہت بڑی غلطی کی ہے ۔ نامو کا مطلب نریندر مودی نہیں ہے بلکہ بھروسہ دلا کر دھوکہ دینے کے ہیں ۔ زندگیوں میں تبدیلی لانے کیلئے اقتدار سونپنے پر زندگیوں کا تحفظ کرنے والی انشورنس کمپنی کو بھی فروخت کردیا گیا ۔ مودی کے صرف دلخوش نعرے ہوتے ہیں مگر اس پر کوئی عمل آوری نہیں ہوتی ۔ راجنا سرسلہ کے سائی منکٹھا فنکشن ہال میں منعقدہ ایک تقریب میں ضلع راجنا سرسلہ ٹی آر ایس پارٹی صدر ٹی ناگیا نے ذمہ داری قبول کی ۔ اس سے خطاب کرتے ہوئے کے ٹی آر نے وزیراعظم اور مرکزی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آج ہی کے دن 8 سال قبل پارلیمنٹ میں تلنگانہ کا بل منظور ہوا تھا ۔ اس تاریخی دن ٹی ناگیا نے پارٹی صدر کی ذمہ داری قبول کی ہے ۔ تلنگانہ بی جے پی قائدین پر کے ٹی آر نے تنقید کرتے ہوئے انہیں احمق قرار دیا اور ان کی دھمکیوں سے خوفزدہ نہ ہونے کا پارٹی کارکنوں کو زور دیا بلکہ اینٹ کا جواب پتھر سے دینے کیلئے تیار رہنے کا مشورہ دیا ۔ کے ٹی آر نے کہا کہ تلنگانہ تحریک کے دوران متحدہ آندھرا حامیوں نے کئی شکوک و شبہات پیدا کرنے کی کوشش کی ۔ برقی مسائل پیدا ہونے کا دعویٰ کیا گیا ۔ نئی سرمایہ کاری نہ ہونے موجودہ سرمایہ کاری واپس ہوجانے ، ملازمتوں کے مواقع گھٹ جانے لا اینڈ آرڈر کے مسائل پیدا ہوجانے کے دعوے کئے گئے ۔ مگر تشکیل ریاست کے بعد صرف 8 سال میں تلنگانہ ملک کا رول ماڈل اسٹیٹ بن گیا ۔ تلنگانہ کے اسکیمات کی ملک کی دوسری ریاستیں تقلید کررہی ہیں ۔ گذشتہ 60 سال کے دوران تلنگانہ میں جو کام نہیں ہوئے وہ صرف 7 سال میں مکمل کئے گئے ہیں ۔ 8 سال قبل موجودہ وزیراعظم نریندر مودی نے آندھرا پردیش میں انتخابی مہم چلاتے ہوئے تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے خلاف ریمارکس کرتے ہوئے کہا تھا کہ ماں کو ختم کرتے ہوئے بچہ کو جنم دیا گیا ہے ۔ تب ہم نے اس کو سیاست کی نظر سے دیکھتے ہوئے زیادہ مخالفت نہیں کی تھی ۔ یہی تصور کیا تھا کہ معلومات کا فقدان ہے لیکن چند دن قبل پارلیمنٹ میں مودی نے بات کرتے ہوئے دروازے بند کر کے ریاست تقسیم کرنے کا الزام عائد کیا ہے ۔ کے ٹی آر نے کہا کہ جب بھی کوئی بل ایوان میں ووٹنگ کیلئے پیش ہوتا ہے تو رائے دہی کیلئے دروازے بند کئے جاتے ہیں ۔ اس کے بارے میں بھی وزیراعظم کی لا علمی ظاہر ہوگئی ہے ۔ یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ ہمیں ایسا وزیراعظم دستیاب ہوا ہے ۔ مشین بھاگیرتا کی مرکزی حکومت نے نقل کی ہے ۔ وزیراعظم نے ہر شہری کے بینک کھاتوں میں 15 لاکھ روپئے جمع کرنے اور سالانہ 2 کروڑ ملازمتیں فراہم کرنے کا وعدہ کیا جس پر آج تک کوئی عمل آوری نہیں ہوئی ۔۔ ن