نظام آباد سے کانگریس امیدوار کے سلسلہ میں تجسس برقرار

   

سینئر قائدین کا مقابلے سے گریز، طاقتور امیدوار کی تلاش
نظام آباد :17؍ مارچ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)پارلیمانی انتخابات کیلئے کانگریس پارٹی کی جانب سے امیدوار کو لیکر ابھی تک تجسس برقرار ہے ۔ ٹی آرایس کی جانب سے چیف منسٹر کی دختر موجودہ رکن پارلیمنٹ کے کویتا حصہ لے رہی تو کانگریس اور بی جے پی کی جانب سے ابھی تک کوئی ناموں کا اعلان نہیں کیا گیا ۔ خاص طور سے کانگریس پارٹی میں اس بات کو لیکر مختلف ناموں کی افواہیں گشت کررہی ہے ۔ سابق رکن پارلیمنٹ مدھو گوڑ یاشکی واضح طور پر نظام آباد کے بجائے بھونگیر سے مقابلہ کرنے کا ہائی کمان سے ارادہ ظاہر کیا ہے اور سینئر قائدین مقابلہ سے گریز کے باعث کانگریس پارٹی کو طاقتو ر امیدوار کی تلاش ہے سابق رکن اسمبلی گنگارام نظام آباد سے مقابلہ کیلئے دلچسپی ظاہر کرتے ہوئے ٹکٹ کیلئے درخواست گذاری بھی کی ہے ۔ لیکن ہائی کمان ان کے علاوہ دیگر کے بارے میں بھی غور کرنے کی اطلاع ہے ۔ نظام آباد پارلیمانی حلقہ میں تقریباً 4 لاکھ سے زائد مسلم ووٹ ہے اور ان میں 1لاکھ سے زائد نظام آباد اربن اور بودھن ، جگتیال ، کورٹلہ، آرمور ، بالکنڈہ اسمبلی حلقوں میں مسلمان ووٹرس کی تعداد قابل لحاظ ہے ۔ کانگریس پارٹی اور مسلم ووٹ حاصل کرنے کیلئے اقلیتی امیدوار کے بارے میں بھی غور کرنے کی اطلاعات ہے ۔ محمد علی شبیر کو نظام آباد سے مقابلہ کیلئے ہائی کمان کی جانب سے ہدایت دینے کے بعد محمد علی شبیر نے ہائی کمان کی رائے پیش کرتے ہوئے مقابلہ سے معذرت خواہی کرلی جس کے بعد ہائی کمان نے نظام آباد کے حرکیاتی قائد عبدالرحیم سیفی حال ہی میں ٹی آرایس سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے کانگریس میں شمولیت اختیار کی تھی ۔ انہیں بھی مقابلہ کیلئے تیار کررہی ہے ۔ جبکہ عبدالرحیم سیفی بھی مقابلہ کیلئے تیار نہیں ہے ۔ ہائی کمان کے ایک گوشہ کی جانب سے انہیں ترغیب بھی دینے کی اطلاع ہے لیکن ہائی کمان مدھوگوڑ یاشکی کو بھونگیر کے بجائے نظام آباد سے ہی مقابلہ کرنے کی ہدایت دے رہی ہے ۔ پرچہ نامزدگی کے عمل کے آغاز سے قبل ہی ہائی کمان کی جانب سے نظام آباد پارلیمان امیدوار کے بارے میں ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کرسکی ۔ بی جے پی سے اروند اور سابق رکن اسمبلی لکشمی نارائنا کے بارے میں تجسس برقرار ہے۔