نظام آباد میں اکا دکا واقعات کے سوا پُرامن رائے دہی

   

ڈیویژن 41 میں ہلکا لاٹھی چارج، رقمی تقسیم کا ٹی آر ایس اور بی جے پی کا ایک دوسرے پر الزام
نظام آباد :22؍ جنوری ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)میونسپل کارپوریشن نظام آباد کی رائے دہی ایکا دکا واقعات کے علاوہ مجموعی طور پر پرُ امن رہی ۔رائے دہی کے دوران بی جے پی اور ٹی آرایس کے درمیان روپئے تقسیم کرنے کے اور ایک دوسرے پر الزامات لگاتے رہے ۔ ڈیویژن نمبر 41 اور 22 کے علاوہ دیگر ڈیویژنوں میں بوگس وٹنگ کے الزامات لگاتے رہے ۔ ڈیویژن نمبر 41 میں ٹی آرایس کی چنگو بائی روپئے تقسیم کرنے کا الزام لگا تے ہوئے 50 ہزار روپئے بی جے پی کے کارکنوں نے پکڑلیا اور پولیس کے حوالے کردیا ۔ حالات کشیدہ ہونے پر پولیس نے ہلکی سی لاٹھی چارج کی ۔ لاٹھی چارج کے خلاف رکن پارلیمنٹ اروند نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے احتجاج کیا اور IIIٹائون سب انسپکٹر سنتوش ایس ٹی خواتین کو مار پیٹ کرنے کا الزام لگا تے ہوئے ایس سی ، ایس ٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے پولیس سے شکایت کی ۔ شہر نظام آباد کے 60 ڈیویژنوں میں آج 7 بجے رائے دہی کا آغاز ہوا ۔ اور 12 بجے تک رائے دہی سست رفتار میں چلی اور 12 بجے کے بعد رائے دہی کا تناسب 30 فیصد سے زائد تھا اور ایک بجے 45 فیصد رائے دہی ریکارڈ کی گئی اور ایک بجے کے بعد رائے دہندوں نے گھروں سے نکلنا شروع کیا اور تین بجے تک 56 فیصد رائے دہی ریکارڈ کی گئی اور 3 بجے کے بعد شہر کے تمام ڈیویژنوں میں رائے دہندوں کی ہلچل دیکھی گئی ہے ۔ اس کے علاوہ ڈیویژن نمبر 22 میں بی جے پی روپئے تقسیم کرنے الزام میں ٹی آرایس کارکنوں نے 70 ہزار روپئے پولیس کے حوالے کروایا ۔ ہری چر ن مارواڑی اسکول کے قریب بھی بی جے پی روپئے تقسیم کرنے کے الزام میں ٹی آرایس اور بی جے پی کے درمیان تنائو پیدا ہوگیا ۔ اطلاع کے ملتے ہی اڈیشنل ڈی سی پی لاء اینڈ آرڈر اوشا وشواناتھ یہاں پہنچ کر بی جے پی سے وابستہ کارکنوں کو حراست میں لے کر پولیس اسٹیشن منتقل کیا اور پولیس نے کارکنوں کو منتشر کردیا ۔ اس کے علاوہ اقلیتی علاقہ میں واقع ڈیویژن نمبر 56 ، 54 ، 32 ،58 میں ٹی آرایس اور مجلس کے درمیان سخت مقابلہ تھا اور یہاں پر بھی تنائو دیکھا گیا اور پولیس نے اس علاقہ میں سخت چوکسی اختیار کی ہوئی تھی ۔ڈیویژن نمبر 57 میں کانگریس اور ٹی آرایس کے درمیان تنائو دیکھا گیا۔ ڈیویژن نمبر 55 میں کانگریس اور مجلس کے درمیان تنائو کو دیکھا گیا ۔ ڈیویژن نمبر 14 میں مجلس اور ٹی آرایس کے کارکنوں کے درمیان سخت تنائو اور شہر کے مختلف علاقوں میں پولیس کے بندوبست کے باوجود بھی کارکنوں کے درمیان تنائو کو دیکھا گیا ۔ ٹی آرایس اور مجلس اقلیتی علاقوں میں بوگس ووٹنگ کے الزامات عائد کئے تو اکثریتی علاقہ میں ٹی آرایس اور بی جے پی بوگس ووٹنگ کے ایک دوسرے پر الزامات عائد کیا ۔ مجموعی طور پر رائے دہی پرُ امن رہی اور نظام آباد میونسپل کارپوریشن میں شام 5 بجے تک تقریباً 61.12 فیصدرائے دہی ریکارڈ کی گئی ۔60 ڈیویژنوں میں جملہ 307099 رائے دہندے تھے ان میں 187705 افراد نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا ۔ ضلع میں جملہ 64.40 فیصد رائے دہی ہوئی ۔ بھیمگل میں 71.80 فیصد رائے دہی ہوئی ۔ ضلع کلکٹر مسٹر نارائن ریڈی نے ماڈرن ہائی اسکول میں اپنے حق رائے دہی سے استفادہ کیا تو جوائنٹ کلکٹر مسٹر وینکٹیشورلو نے ایس ایس آر ڈگری کالج میں اپنے حق رائے دہی سے استفادہ کیا ۔ رکن اسمبلی نظام آباد ( اربن ) بیگالہ گنیش گپتا نے ڈیویژن نمبر 42 گورنمنٹ پرائمری اسکول میں اپنے حق رائے دہی سے استفادہ کیا ۔سابق رکن پارلیمنٹ مسٹر مدھو گوڑ یاشکی نے بھی آج نظام آباد پہنچ کر ڈیویژن نمبر 42 نیو ہائوزنگ بورڈ کالونی جمس اسکول میں اپنے حق رائے دہی سے استفادہ کیا ۔ ضلع کلکٹر مسٹر نارائن ریڈی نے ضلع کے رائے دہی کا ویب کاسٹنگ کے ذریعہ مشاہدہ کیا ۔